ہیمنت سورین نے ایک بار پھر جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔ انھوں نے اپنی سرگرمی بھی شروع کر دی ہے، یعنی سکریٹریٹ پہنچ کر اپنی ذمہ داریوں کو انجام دینا بھی شروع کر دیا ہے۔ اس سے عین قبل ہیمنت سورین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں انھوں نے کہا کہ سازش کے تحت انھیں جیل بھیجا گیا تھا اور طویل جنگ لڑ کر وہ ایک بار پھر آپ (عوام) کے سامنے ہوں۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت رکے ہوئے ترقیاتی کاموں کو رفتار دے گی۔
Published: undefined
ہیمنت سورین نے ویڈیو پیغام میں ریاستی عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2019 میں آپ سبھی لوگوں نے مجھے ریاست کو ایک نئی سمت دینے کے لیے، آپ کی خدمت کرنے کا موقع دیا تھا۔ لیکن سازش کرنے والوں کو یہ ہضم نہیں کہ ایک قبائلی نوجوان اتنے اونچے عہدے پر رہے۔ بالآخر 31 جنوری کو ان لوگوں نے بے بنیاد الزامات پر جھوٹے مقدمات بنا کر مجھے وزیر اعلیٰ کے عہدہ سے ہٹنے کے لیے مجبور کر دیا۔ پانچ مہینے تک ان لوگوں نے مجھے الگ الگ طریقے سے طویل وقت تک جیل میں رکھنے کی کوشش کی۔ ہم بھی قانونی جنگ کا راستہ اختیار کیا۔
Published: undefined
ہیمنت سورین نے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سڑکوں پر آپ نے ہمیں بھرپور تعاون دیا۔ آخر کار انصاف کے حکم سے آپ کے درمیان ہوں۔ بھگوان کے گھر میں اندھیر نہیں رہتا ہے۔ کہیں نہ کہیں آج آپ لوگوں کی دعا اور آپ کا آشیرواد ملا۔ جھارکھنڈ اتحاد کی جو مثال آپ نے پیش کی ہے، اس کے لیے ہم آپ کے ہمیشہ مقروض رہیں گے۔ ہم نے پہلے بھی کہا ہے کہ ہم جھارکھنڈ ریاست اور یہاں کے قبائلی، پسماندہ، دلت، کسان، مزدور کی آواز ہیں۔ لڑ کر جھارکھنڈ لیا ہے، غریبوں کو کبھی کسی نے محبت سے کچھ نہیں دیا، انھیں ہمیشہ جنگ لڑنی پڑی ہے۔
Published: undefined
ہیمنت سورین نے مزید کہا کہ جب آپ نے ہمیں خدمت کرنے کا موقع دیا تو ہم نے ہمیشہ آپ کے دروازے تک پہنچنے کی کوشش کی۔ لیکن ان لوگوں نے ایڑی چوٹی کا زور لگا کر ہمارے قدموں کو کچھ دیر کے لیے روک دیا۔ ہم پھر سے آپ کے درمیان آ رہے ہیں۔ آپ کا حق آپ تک پہنچانے کی میری کوشش رہے گی۔ میرا ہر ایک فیصلہ یہاں کے حقیقی باشندوں، قبائلیوں، دبے کچلے، استحصال کے شکار پسماندہ طبقات کے لیے ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined