جھارکھنڈ کے سرائے کیلا میں بھیڑ کے ذریعہ ایک مسلم نوجوان کا قتل کر دیا گیا جس سے علاقے میں ماحول بہت کشیدہ ہیں۔ یہ معاملہ آج راجیہ سبھا میں بھی اٹھایا گیا۔ ایوان بالا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے اس موب لنچنگ کے واقعہ پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’جھارکھنڈ لنچنگ اور تشدد کا کارخانہ بن گیا ہے۔ ہر ہفتے وہاں دلت اور مسلمان مارے جاتے ہیں۔ ’سب کا ساتھ سب کا وِکاس‘ کی لڑائی میں ہم پی ایم کے ساتھ ہیں، لیکن اسے دیکھنے کے لیے لوگ ہونے چاہئیں۔‘‘
Published: undefined
راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے مرکز کی مودی حکومت سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ ’نیو انڈیا‘ کو اپنے پاس رکھیے اور ہمیں اپنا پرانا ہندوستان لوٹا دیجیے۔ وہ ہندوستان جہاں محبت اور تہذیب تھی۔ جب مسلمان اور دلت مشکل میں ہوتے تھے تو ہندوؤں کو بھی درد محسوس ہوتا تھا۔ جب کوئی تکلیف ہندوؤں کی نظر میں آتی تھی تو مسلم اور دلت ان کے لیے آنسو بہاتے تھے۔‘‘
Published: undefined
غلام نبی آزادی نے مزید کہا کہ ’’پرانے ہندوستان میں نفرت، غصہ یا جھوٹے الزامات نہیں تھے۔ ’نیو انڈیا‘ وہ ہے جہاں انسان ایک دوسرے کے دشمن ہیں۔ آپ جنگل میں جانوروں سے نہیں ڈریں گے، لیکن آپ ایک کالونی میں انسانوں سے ڈریں گے۔ ہمیں وہ ہندوستان دیں جہاں ہندو، مسلم، سکھ اور عیسائی ایک دوسرے کے لیے جیتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined