وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے بین الاقوامی کارگزار صدر پروین توگڑیا نے الزام عائد کیا ہے کہ دہلی کے ’باس‘ کے اشارے پر گجرات کرائم برانچ مجھے بدنام کرنے کی سازش تیار کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ انھیں معلوم ہے کہ سنجے جوشی کی سی ڈی کس نے بنائی تھی اور وقت آنے پر وہ اس کا انکشاف بھی کریں گے۔
پروین توگڑیا کو بروز بدھ اسپتال سے چھٹی مل گئی جس کے بعد انھوں نے ایک پریس کانفرنس میں اپنی بات لوگوں کے سامنے رکھی۔ قابل ذکر ہے کہ توگڑیا بروز پیر حیرت انگیز طریقے سے غائب ہو گئے تھے اور بوقت شام احمد آباد کے شاہی باغ علاقہ واقع پارک میں بے ہوش ملے تھے جس کے بعد انھیں شہر کے چندر منی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ہوش میں آنے کے بعد بروز منگل بھی انھوں نے پریس کانفرنس کر کے الزام عائد کیا تھا کہ راجستھان پولس ان کا انکاؤنٹر کرنا چاہتی ہے جو ان کے خلاف سازش کا حصہ ہے۔
آج انھوں نے تازہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’نقلی ویڈیو بنا کر مجھے بدنام کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ مجھے گجرات کی پولس پر فخر ہے لیکن مجھ پر داغ لگانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ ایسی کوشش کرائم برانچ اور احمد آباد کے جوائنٹ پولس کمشنر جے کے بھٹ کر رہے ہیں۔ وہ میرے خلاف سازش تیار کر رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’راجستھان پولس نے میرے خلاف کیس رَد کر دیا ہے۔ سنجے جوشی کی سیکس سی ڈی کس نے بنائی تھی، یہ مجھے معلوم ہے اور میں وقت آنے پر سب کچھ بتاؤں گا۔‘‘ توگڑیا نے الزام عائد کیا کہ ’’جے کے بھٹ کی اِن کمنگ اور آؤٹ گوئنگ کال ڈیٹیل سامنے لائی جائے۔ وزیر اعظم کے ساتھ ان کی بات ہوئی ہے تو اسے بھی واضح کیا جائے۔ جے کے بھٹ دہلی کے سیاسی باس کے اشارے پر ناچ رہے ہیں اور حب الوطن کارکنوں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔‘‘ ان کا کہنا ہے کہ ’’میں کرائم برانچ کے خلاف قانونی کارروائی کرنے جا رہا ہوں۔ کرائم برانچ نے رات دو بجے مجھے اٹھایا تھا۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ توگڑیا کے خلاف راجستھان کے سوائی مادھو پور ضلع کے گنگا پور سیشن کورٹ میں تقریباً 10 سال قدیم انتظامیہ کے ذریعہ نافذ کرفیو کی خلاف ورزی کا معاملہ درج ہے۔ ان کے خلاف اس معاملے میں غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا گیا تھا اور اسی لیے وہاں کی پولس پیر کے روز صبح تقریباً دس بجے سولا علاقے میں توگڑیا کے گھر پہنچی تھی۔ اس کے بعد ہی وہ حیرت انگیز طور پر غائب ہو گئے تھے۔
Published: 17 Jan 2018, 8:04 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Jan 2018, 8:04 PM IST