چنئی: تمل ناڈو کی سیاست نئی کروٹ لیتی نظر آ رہی ہے۔ عشروں بعد دو سپر اسٹار جنوبی ہندوستان کے سیاسی فلک پر چمکنے کو بے قرار نظر آ رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں سپر اسٹار کمل ہاسن باضابطہ طور پر اپنے سیاسی سفر کا آغاز کر چکے ہیں اور اب رجنی کانت نے بھی سیاست میں اپنی آمد کا اعلان کر دیا ہے۔ حالانکہ رجنی کانت اپنی سیاسی انینگ شروع کرنے کا اشارہ پہلے ہی دے چکے تھے لیکن گزشتہ روز انہوں نے صاف کر دیا کہ تمل ناڈو کی عوام کو ایک نئے رہنما کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ’’جے للتا نہیں رہیں، کرناندھی بیمار ہیں۔ تمل ناڈو کو ایک رہنما کی ضرورت ہے میں اسے پر کروں گا۔ خدا میرے ساتھ ہے۔ مجھے یقین ہے کہ میں تمل ناڈو میں بدلاؤ لا سکتا ہوں۔‘‘
Published: 06 Mar 2018, 9:47 AM IST
رجنی کانت ایم جی آر ایجوکیشنل اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں طلباء سے مخاطب تھے۔ انہوں نے وہاں ایم جی رامچندرن کے مجسمہ کا اجرا بھی کیا۔ دریں اثنا انہوں نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ سیاست کی راہ کافی مشکل ہے لیکن وہ ایک اچھی حکومت چلا سکتے ہیں۔ رجنی کانت نے کہاکہ ’’ایم کرونا ندھی جی کے موپ نار اور دوسرے رہنماؤں کے ساتھ میرے نزدیکی تعلقات رہے ہیں۔ ان لوگوں سے میں نے سیاست کو قریب سے دیکھا ہے۔ سیاست کی راہ پر خار ہے لیکن آپ کا نظریہ صاف ہو تو آپ سب کچھ پار بھی کر سکتے ہیں۔‘‘
Published: 06 Mar 2018, 9:47 AM IST
رجنی کانت نے کہا ’’سیاسی جماعتوں کی طرف سے میرا خیر مقدم کئے جانے کی امید نہیں ہے لیکن آپ مجھے اور باقی لوگوں کی حوصلہ شکنی کیوں کر رہے ہیں؟‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’موجودہ حکومت اور سیاسی پارٹیاں یہ سوال کر رہی ہیں کہ اداکار اپنا میک اپ چھوڑ کر سیاست میں کیوں آ رہے ہیں؟ میں ابھی 67 سال کا ہوں چونکہ آپ اپنے فرض کی ادائیگی سہی سے نہیں کر رہے ہیں اس لئے میں آگے آ رہا ہوں۔‘‘
Published: 06 Mar 2018, 9:47 AM IST
واضح رہے کہ سپر اسٹار رجنی کانت نے گزشتہ 31دسمبر 2017 کو اعلان کیا تھا کہ وہ سیاست میں قدم رکھیں گے۔ انہوں نے اس وقت کہا تھا کہ آج ملک میں تمل ناڈو کا مذاق بنایا جارہاہے۔ اسے تبدیل کرنے کے لئے انہیں آگے آنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں وہ نئی پارٹی تشکیل دے کر تمام نشستوں پر امیدوار اتاریں گے۔ حال ہی میں رجنی کانت کے دوست اور دوسرے سپر اسٹار کمل ہاسن نے بھی اپنی سیاسی پارٹی کا قیام کیا ہے۔
Published: 06 Mar 2018, 9:47 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 06 Mar 2018, 9:47 AM IST