حیدرآباد میں عصمت دری کے ملزمین کو پولس مڈبھیڑ میں جس طرح مارا گیا ہے اس سے پورا سماج تقسیم ہو گیا ہے۔سماج کا ایک بڑا طبقہ ان ملزمین کے مارے جانے پر جشن اور خوشیاں منا رہا ہے وہیں ایک طبقہ وہ ہے جو انصاف اور انسانی حقوق کی بات کرتے ہوئے پولس کے اس پورے عمل پر سوال اٹھا رہا ہے۔ اس مڈبھیڑ کے ٹھیک ایک دن بعد سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے کا بیان آیا ہے کہ انصاف بدلہ نہیں ہونا چاہئے۔
Published: 07 Dec 2019, 5:11 PM IST
صبح اندھیرے ملزمین کو مڈبھیڑ میں پولس کے ذریعہ فائرنگ میں مارنے پر ایک بڑا طبقہ سوال اٹھاتے ہوئے پوچھ رہا ہے کہ کیا یہ بدلہ کی کارروائی ہے، کیا یہ پولس کی نا ا ہلی ہے کہ چار ایسے ملزم جن کا جرائم کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے ان پر قابو نہیں پایا جا سکا اور ان کو مارنا پڑا، کیا یہ سارے معاملہ کو ختم کرنے اور پولس کی شبیہ کو اچھا بنانے کے لئےکرنا پڑا؟ ان سوالوں کے درمیان اب چیف جسٹس نے یہ بیان دیا ہے کہ ’’انصاف کبھی بھی ’بدلہ‘ نہیں ہونا چاہئے۔ میں مانتا ہوں کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو انصاف کا اپنا کردار ہی ختم ہو جاتا ہے۔‘‘
Published: 07 Dec 2019, 5:11 PM IST
ادھر حیدرآباد میں خاتون ویٹنری ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے بعد اس کو قتل کرنے کے ملزمان کے خلاف مقدمہ چلائے جانے سے قبل ہی پولس کی طرف سے انکاؤنٹر میں مار گرائے جانے پر ان کے اہل خانہ نے سوالات اٹھائے ہیں۔میڈیا اہلکار جب بات کرنے ان کے لئے کلیدی ملزم (میڈیا رپورٹوں کے مطابق) محمد پاشا عرف عارف کی والدہ کے پاس تو وہ پھپھک پھپھک کر رونے لگی۔ روتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’میں نے اپنے بیٹے کو کھو دیا۔ اب تم مجھ سے کیا سننا چاہتے ہو؟‘‘
Published: 07 Dec 2019, 5:11 PM IST
اسی اثنا میں ایک اور ملزم چتاکنٹا چیناکیشولو کی حاملہ بیوی رینوکا چاہتی ہے کہ پولس اسے بھی قتل کر دے۔ رینوکا نے کہا کہ ’’میں اپنے شوہر کے بغیر نہیں رہ سکتی ہوں۔ مجھے بھی مار ڈالو۔‘‘ رینوکا نے مزید کہا کہ ’’پولس نے میرے شوہر کو یہ کہتے ہوئے اٹھایا تھا کہ وہ اسے واپس لائیں گے لیکن انہوں نے اسے مار ڈالا۔‘‘ دونوں کی شادی ایک سال قبل ہوئی تھی۔
Published: 07 Dec 2019, 5:11 PM IST
تیسرے ملزم جولو شیوا کے والد راجپا حیران ہیں کہ ماضی میں پولس نے ملزم کو ایسی سزا کیوں نہیں دی! انہوں نے سوال کیا، ’’صرف میرے بیٹے اور باقی تینوں کو ہی کیوں مارا گیا؟‘‘
Published: 07 Dec 2019, 5:11 PM IST
وہیں چوتھے ملزم جولو نوین کے والد ایلپا نے الزام لگایا کہ پولس نے اسے اپنے بیٹے سے ملنے بھی نہیں دیا۔ انہوں نے کہا، ’’پولس کو چاہئے تھا کہ ہمیں اس سے ملاقات کی اجازت دیتے، بات کرنے دیتے۔ پولس کے پاس پورا وقت تھا کہ وہ اسے اور دوسرے ملزمان کو عدالت میں پیش کرتی اور انہیں قصوروار ثابت کرتی۔‘‘
Published: 07 Dec 2019, 5:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Dec 2019, 5:11 PM IST