سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا دعویٰ ہے کہ انہیں بدھ کے روز ایک بار پھر خانہ نظر بند رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آج ترال جانے کا پروگرام بنایا تھا جہاں گزشتہ روز فوج نے مبینہ طور پر ایک گاؤں میں توڑ پھوڑ کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کشمیر کی اصلی تصویر ہے جو یہاں آنے والے معززین کو دکھائی جانی چاہئے۔
Published: undefined
موصوف صدر نے یہ باتیں بدھ کے روز اپنے ایک ٹوئٹ میں کہیں۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک تصویر بھی اپ لوڈ کی ہے جس میں سیکورٹی فورسز کی ایک گاڑی کو ان کے دروازے کے باہر کھڑے دیکھا جاسکتا ہے۔ ان کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ ’ترال، جہاں ایک گاؤں میں فوج نے مبینہ طور پر توڑ پھوڑ کی ہے، جانے سے روکنے کے لئے مجھے ایک بار پھر گھر میں بند کر دیا گیا۔ یہ کشمیر کی اصل تصویر ہے جو حکومت ہند کی ہدایات پر ہونے والے پکنک دوروں کی بجائے یہاں آنے والے معززین کو دکھائی جانی چاہئے‘۔
Published: undefined
محبوبہ مفتی نے گزشتہ روز اپنے ایک ٹوئٹ میں الزام لگایا تھا کہ ترال میں یگونی کیمپ کے فوجی اہلکاروں نے گھروں کی توڑ پھوڑ کی اور ایک کنبے کے افراد کی بے رحمی سے پٹائی کی۔ ان کا ٹوئٹ میں مزید کہنا تھا کہ اس کنبے کی ایک لڑکی کو شدید زخمی ہونے کے سبب اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ بتادیں کہ ترال کے سیر جاگیر علاقے کے ایک کنبے نے فوج پر ان کی بیٹی کو زد کوب کرنے کا الزام لگایا تھا۔ تاہم فوج نے کنبے کی طرف سے لگائے گئے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز