اتر پردیش اسمبلی الیکشن سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی اور ریاست کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ووٹروں کو لبھانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ ’پردھان منتری غریب کلیان یوجنا‘ کو لے کر بھی لوگ کہہ رہے ہیں کہ بی جے پی یو پی الیکشن سے پہلے اپنی شبیہ بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ اس تعلق سے بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں ’پردھان منتری غریب کلیان یوجنا‘ کو طنز کا نشانہ بنایا ہے۔ راکیش ٹکیت نے اناج سے بھری بوری (پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کا اشتہار) کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے ’’مودی-یوگی کا تو بس تھیلا ہے، اس کے اندر اناج تو کسان نے بھرا ہے۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کا مظاہرہ جاری ہے اور راکیش ٹکیت نے اعلان کر رکھا ہے کہ جب تک مرکز کی مودی حکومت زرعی قوانین کو واپس نہیں لیتی، تب تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔ وہ مختلف ریاستوں کا دورہ کر بی جے پی کی کسان اور عوام مخالف پالیسیوں کے بارے میں بھی بتا رہے ہیں اور اس وقت وہ یو پی اسمبلی انتخاب کے پیش نظر انتہائی منظم انداز میں بی جے پی مخالف مہم چلانے کے لیے پرعزم ہیں۔ اس تعلق سے راکیش ٹکیت نے کہا کہ وہ جمعہ یعنی 6 اگست کو لکھنؤ جا رہے ہیں جہاں ایک میٹنگ ہونے والی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’مشن یوپی‘ کو لے کر کسان پورے صوبے کا دورہ کریں گے۔ اگر کسانوں کو چھیڑا گیا تو باقی کسان بھی تیار بیٹھے ہیں۔ ٹکیت نے واضح لفظوں میں یہ بھی کہا کہ یو پی میں اس بار آر-پار کی لڑائی ہوگی۔
Published: undefined
کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے دہلی کی سرحدوں پر جاری احتجاجی مظاہرے کو لے کر کہا کہ ’’یہ اب تک کی سب سے بڑی تحریک ہے۔ یہ تحریک اس وقت تک چلے گی جب تک یا تو یہ حکومت ہے یا جب تک کسان ہے۔‘‘ ٹکیت نے مزید کہا کہ ’’کسان تحریک ابھی مزید طویل چلے گی، اس لیے کسانوں کو امن بنائے رکھنا ہے۔ آخر میں جیت کسان کی ہی ہوگی۔‘‘ اس درمیان راکیش ٹکیت نے اس الزام کو خارج کر دیا کہ جہاں الیکشن ہے کسان لیڈر اسی ریاست کا دورہ کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم پورے ملک میں جا رہے ہیں۔ جب تک تینوں زرعی قوانین واپس نہیں ہو جاتے، اور ایم ایس پی کی گارنٹی نہیں مل جاتی، کسان ایسے ہی مظاہرہ کرتے رہیں گے۔
Published: undefined
یو پی مشن کے تعلق سے راکیش ٹکیت نے کہا کہ ’’جو ہمارا اتر پردیش مشن ہے، وہ لکھنؤ سے شروع ہوگا۔ سنیوکت کسان مورچہ کی وہاں پر 5 ستمبر کو پہلی پنچایت ہوگی۔ یہ کوئی سیاسی مشن نہیں ہے۔ یہ کسان مورچہ کا مشن ہے۔ اس کی ہم تیاری کر رہے ہیں۔ لکھنؤ میں ہم ہر جگہ جائیں گے، اپنی بات رکھیں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’میرے لکھنؤ جانے کو لے کر کہا جا رہا ہے کہ وہاں مت جانا، وہاں یوگی ہے۔ لیکن میں بتا کر جا رہا ہوں، 6 تاریخ کو لکھنؤ جاؤں گا۔ کسی نے ہمیں چھیڑا تو پھر ہمارے لوگ بھی تیار بیٹھے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز