قومی خبریں

حیدرآباد: کانگریس کے ’چلو راج بھون مارچ‘ پر پولیس کا لاٹھی چارج، صورتحال کشیدہ

کانگریس کے لیڈروں، کارکنوں اور پولیس کے درمیان بحث و تکرار اور پھر دھکم پیل ہوئی تو پولیس نے لاٹھی چارج کر دیا۔ کئی احتجاجی آر ٹی سی کی بسوں پر چڑھ کر نعرے بازی کی۔

حیدرآباد میں مظاہرہ / تصویر ٹوئٹر
حیدرآباد میں مظاہرہ / تصویر ٹوئٹر 

حیدرآباد: کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو بار بار ای ڈی کی جانب سے پوچھ گچھ کے لئے طلب کئے جانے اور گزشتہ روز قومی راجدھانی دہلی میں واقع پارٹی کے صدر دفاتر میں گھس کر پولیس اہلکاروں کی پارٹی لیڈران پر کی گئی زیادتیوں کے خلاف ملک بھر کے ساتھ تلنگانہ میں بھی کانگریس لیڈران اور کارکنان احتجاج کر رہے ہیں۔ اس سلسلہ میں پارٹی کی ریاستی یونٹ کی جانب سے راجدھانی حیدرآباد میں راج بھون چلو مارچ اور گھیراؤ کی کال دی گئی تھی مگر پولیس کی جانب سے مظاہرین کو روکے جانے پر موحول کشیدہ ہو گیا۔

Published: undefined

کانگریس کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے لیڈروں اور کارکنوں کی بڑی تعداد راج بھون کے لئے روانہ ہوئی۔ دریں اثنا، حیدرآباد میں پولیس نے دہلی کا ہی نظارہ پیش کرتے ہوئے کانگریس لیڈران اور کارکنان پر لاٹھی چارج کیا۔ اس دوران کئی مقامات پر توڑ پھوڑ اور اگ زنی کی بھی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مظاہرین بسوں کو روک کر مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔

Published: undefined

کانگریس کے مارچ کے پیش نظر راج بھون جانے کے راستہ میں پولیس کی بڑی تعداد تعینات کی گئی تھی۔ پولیس نے بیریکیڈس لگاکر انہیں روکنے کی کوشش کی، تاہم کانگریس کے لیڈروں بشمول صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی ریونت ریڈی، پارٹی کے دیگر سینئر لیڈروں جگاریڈی، گیتاریڈی، بھٹی وکرامارکا، باسوراجو، سرینواس کرشنن اور دیگر نے ان کو ہٹا دیا اور راج بھون کی سمت روانہ ہو گئے۔ اسی دوران ریونت ریڈی، جگاریڈی، بھٹی وکرامارکا کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔

Published: undefined

ریونت ریڈی کو پولیس اسٹیشن منتقل کرنے کے دوران کانگریس کارکنوں نے پولیس کے خلاف احتجاج کیا، جس کے سبب صورتحال کشیدہ ہو گئے۔ کانگریس کے لیڈروں، کارکنوں اور پولیس کے درمیان بحث و تکرار اور پھر دھکم پیل ہوئی تو پولیس نے لاٹھی چارج کر دیا۔ کئی احتجاجی آر ٹی سی کی بسوں پر چڑھ کر نعرے بازی کی۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined