قومی خبریں

حیدرآباد: شادی شدہ مندر کے پجاری پر معشوقہ کے قتل اور لاش کو ٹھکانے لگانے کا الزام

مندر کا پجاری پہلے سے شادی شدہ اور دو بچوں کا باپ ہے۔ اس کا سرور نگر کی رہنے والی لڑکی کے ساتھ ماورائے ازدواجی تعلق تھا، چونکہ خاتون شادی کا دباؤ ڈال رہی تھی اس لیے اس نے واردات کو انجام دیا

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

حیدرآباد: حیدرآباد میں ایک مندر کے پجاری کو پولیس نے ایک خاتون کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے، جس کے ساتھ اس کا ماورائے ازدواجی تعلق تھا۔ یہ چونکا دینے والا واقعہ جمعہ کو ایک ہفتہ کے بعد سامنے آیا۔ الزاما ہے کہ پجاری نے ایک ہفتہ قبل خاتون کو قتل کر کے اس کی لاش مین ہول میں پھینک دی تھی۔

Published: undefined

حیدرآباد مندر کا پجاری پہلے سے شادی شدہ اور دو بچوں کا باپ ہے۔ اس کا (پجاری) سرور نگر کی رہنے والی اپسرا کے ساتھ ماورائے ازدواجی تعلق تھا، چونکہ خاتون اس پر شادی کے لیے دباؤ ڈال رہی تھی اس لیے اس نے مبینہ طور پر اسے قتل کرنے کی سازش کی۔ سرور نگر میں مندر کے ایک پجاری وینکٹ سائی کرشنا نے سلطان پلی میں خاتون کا قتل کر دیا اور لاش کو سرور نگر علاقے میں ایک مین ہول میں پھینک دیا۔

Published: undefined

پولیس کے مطابق وہ اپسرا کو ایک کار میں شہر کے مضافات میں واقع سلطان پلی شمس آباد لے گیا۔ خاتون کی جانب سے شادی کی تجویز پر دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا، جس کے بعد پادری نے مبینہ طور پر اس کے سر پر پتھر مار کر اسے قتل کر دیا۔ اس نے لاش کو ایک تھیلے میں باندھ کر گاڑی میں ڈالا اور اسے واپس سرور نگر لایا، جہاں اس نے اسے ایک مین ہول میں پھینک دیا۔ اس کے بعد ملزم نے شمش آباد پولیس میں شکایت درج کرائی کہ اس کی رشتہ دار اپسرا 3 جون سے لاپتہ ہے۔

Published: undefined

پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ جب پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور سائی کرشنا کے موبائل سگنل کی جانچ کی تو وہ یہ جان کر حیران رہ گئی کہ شکایت کنندہ ہی قاتل ہے۔ پولیس نے سائی کرشنا کو گرفتار کر لیا اور رپورٹ کے مطابق اس نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔ لاش کو مین ہول سے نکال کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined