حیدرآباد: تلنگانہ کے چٹان پلی کے قریب پیش آئے انکاونٹر میں ہلاک ویٹنری ڈاکٹر عصمت دری و قتل کے ملزمین کی لاشوں کو جمعہ تک محفوظ رکھنے کی تلنگانہ ہائیکورٹ نے ہدایت دی ہے۔ محبوب نگر سے اے سی گاڑی میں گاندھی اسپتال ان لاشوں کو منتقل کرنے کی بھی عدالت نے ہدایت دی۔انکاونٹر کے خلاف داخل کردہ دوسری عرضی پر ہائی کورٹ نے پیر (9 دسمبر) کے روز سماعت کی اور لاش کو جمعہ تک محفوظ رکھنے کا حکم دیا۔
Published: 09 Dec 2019, 7:11 PM IST
واضح رہے کہ حیدر آباد انکاؤنٹر کے دن عوامی تنظیموں کی جانب سے داخل کردہ خط میں ان تنظیموں نے عدالت سے مداخلت کی درخواست کی تھی۔اس مکتوب کو ہائی کورٹ نے مفاد عامہ کی عرضی کے طورپر قبول کیا۔ساتھ ہی راماویندر پرساد نامی ایڈووکیٹ نے بھی مفاد عامہ کی عرضی داخل کی تھی۔ ان دونوں عرضیوں کو ملاکر ہائی کورٹ نے آج سماعت کی۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل بی ایس پرساد سے سوال کیا کہ انکاؤنٹر کے مسئلہ پر قبل ازیں سپریم کورٹ کی جانب سے دیئے گئے رہنمایانہ خطوط پر عمل کیا گیا یا نہیں؟ اس پر انھوں نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تمام رہنمایانہ خطوط کے مطابق یہ انکاؤنٹر ہوا ہے۔ عدالت نے شواہد کو پیش کرنے کی ہدایت دی۔
Published: 09 Dec 2019, 7:11 PM IST
اسی مسئلہ پر آج سپریم کورٹ میں بھی سماعت ہوئی۔ آئندہ سماعت سپریم کورٹ میں بدھ تک ملتوی کردی گئی ہے۔ اس معاملہ پر ہائی کورٹ میں سماعت جمعہ تک ملتوی کرنے کی ایڈوکیٹ جنرل نے خواہش کی، جس پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کردی۔ ہائی کورٹ کو مفاد عامہ کے تحت لکھے گئے خط کو سماعت کے لئے قبول کرنے کے سلسلہ میں تعاون کرنے سینئر وکیل و سابق ایڈوکیٹ جنرل پرکاش ریڈی کو ہائی کورٹ نے معاون عدالت مقرر کیا ہے۔
Published: 09 Dec 2019, 7:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Dec 2019, 7:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز