چنڈی گڑھ: پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے خاندانی پنشن سے متعلق ایک دلچسپ فیصلہ سنایا ہے۔ فیصلہ کے مطابق اگر بیوی اپنے شوہر کا قتل بھی کر دیتی ہے، تو بھی وہ خاندانی پنشن حاصل کرنے کی حقدار ہے۔ بلجیت کور بمقابلہ ریاست ہریانہ کیس میں ہائی کورٹ نے 25 جنوری کو فیصلہ سناتے ہوئے کہا، ’سنہری انڈا دینے والی مرغی کو کوئی ذبح نہیں کرتا۔‘
Published: 31 Jan 2021, 6:40 PM IST
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ہائی کورٹ نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ بیوی کو کسی بھی صورت میں خاندانی پنشن سے محروم نہیں کیا جا سکتا، اگر بیوی نے شوہر کو قتل کیا ہو تب بھی ایسا نہیں کیا جا سکتا۔ فیملی پنشن ایک ویلفیئر اسکیم ہے جو سرکاری ملازم کی موت ہونے کی صورت میں اس کے خاندان کو مالی امداد مہیا کرتی ہے۔ بیوی اگر فوجداری مقدمہ میں قصوروار پائی جاتی ہے تو بھی وہ فیملی پنشن کی حقدار ہے۔
Published: 31 Jan 2021, 6:40 PM IST
بلجیت کور کی عرضی پر ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ سنایا۔ انبالہ کی رہائشی بلجیت کور نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ ہریانہ حکومت کے ملازم ترسیم سنگھ کی 2008 میں موت واقع ہوئی تھی اور 2009 میں اس کا نام قتل کے کیس میں درج کر لیا گیا اور 2011 میں اسے مجرم قرار دیا گیا۔ بلجیت کور 2011 تک فیملی پنشن حاصل کرتی رہی لیکن قصور وار ٹھہرائے جانے کے بعد حکومت ہریانہ نے بنشن جاری کرنے پر روک لگا دی۔
Published: 31 Jan 2021, 6:40 PM IST
پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے ہریانہ حکومت کے اس فیصلہ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے متعلقہ محکمہ کو تمام بقایہ جات کے ساتھ عرضی گزار کو دو مہینے کے اندر پشن ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ خیال رہے کہ بیوی کو سی سی ایس (پنشن) رولز، 1972 کے تحت شوہر کی موت کے بعد فیملی پنشن کی حقدار مانا جاتا ہے۔ سرکاری ملازم کی موت کے بعد اگر اس کی بیوی دوسری شادی کر لیتی ہے تو بھی وہ فیملی پنشن حاصل کرنے کی حقدار ہوتی ہے۔
Published: 31 Jan 2021, 6:40 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 Jan 2021, 6:40 PM IST
تصویر: پریس ریلیز