حکومت ہند کے ذریعہ ٹوئٹر پر لگاتار ایسے اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کا دباؤ بڑھ رہا ہے جو یا تو جعلی ہیں یا پھر جن کے ذریعہ ملک میں ماحول خراب کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ کسان تحریک کے درمیان مبینہ طور پر افواہ پھیلانے کے الزام میں پہلے ہی سینکڑوں ٹوئٹر اکاؤنٹ بلاک ہو چکے ہیں، اور اب ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ حکومت نے ٹوئٹر کو نوٹس جاری کر تقریباً 1200 ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کرنے کی ہدایت دی ہے۔ وزارت برائے الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ یہ سبھی اکاؤنٹ خالصتان اور پاکستان حمایت یافتہ لوگوں سے منسلک ہیں۔
Published: undefined
ایک افسر نے اپنا نام شائع نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ فہرست میں شامل ٹوئٹر اکاؤنٹس آؤٹومیٹڈ بوٹس پر ہیں۔ ان سے کسان تحریک کو لے کر قابل اعتراض مواد شیئر کیے جا رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ٹوئٹر کو یہ نوٹس گزشتہ 4 فروری کو بھیجا گیا تھا۔ حالانکہ کمپنی نے اس سلسلے میں ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔
Published: undefined
یہاں قابل ذکر ہے کہ اس مہینے کے آغاز میں آئی ٹی وزارت نے مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم کو آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 69(اے) کے تحت کسانوں کی مخالفت کے درمیان ’ہیش ٹیگ پلاننگ فارمر جینوسائڈ‘ کا استعمال کرنے والے 257 اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کے لیے کہا تھا۔ ان میں سے کئی اکاونٹس کو بلاک کرنے کے بعد اَن بلاک بھی کر دیا گیا۔
Published: undefined
اس درمیان وزارت کا کہنا ہے کہ اگر کمپنی نوٹس کے مطابق اکاؤنٹس اور ٹوئٹس کو ہٹانے کے لیے حکومت ہند کی ہدایات پر عمل نہیں کرتی ہے تو حکومت اپنی طرف سے فیصلہ لینے کے لیے آزاد ہے اور کمپنی کو زبردست نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کمپنی اگر بات نہیں مانتی ہے تو پھر عدالت کا بھی دروازہ کھٹکھٹایا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز