نئی دہلی: مرکزی وزارت برائے اقلیتی امور کے زیر اہتمام دہلی کے پیتم پورہ میں واقع دلّی ہاٹ میں 22 واں ہنر ہاٹ اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ سجا ہوا ہے۔ یہ ہنر ہاٹ 22 نومبر 2020 تک جاری رہے گا۔ ہنر ہاٹ صبح 11 بجے سے رات 10 تک لوگوں کے لیے کھلا ہوا ہے۔ یہاں میٹرو ریڈ لائن کے ذریعے نیتا جی سبھاش پلیس میٹرو اسٹیشن سے اُتر کر چند قدم چلنے کے بعد آسانی سے پہنچا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
ووکل فار لوکل تھیم پر مبنی اس ہنر ہاٹ میں جہاں ایک جانب فنِ دستکاری میں لکڑی سے بنے سازو سامان، ہاتھ سے بنے مٹی اور چینی کے برتن، ہاتھوں سے تیار کردہ کپڑے، مورتیاں، شو پیس، ملبوسات وغیرہ کے علاوہ ہندوستانی تہذیب و ثقافت کی بھر پور جھلکیاں آپ کو اس ہنر ہاٹ میں بخوبی دیکھنے کو مل جائے گی۔ تاہم ہنر ہاٹ میں سماجی فاصلے کا بھی خاص خیال رکھا جا رہا ہے۔
Published: undefined
گاؤں میں جس طرح کچے مکان ہوتے ہیں، ٹھیک اُسی طرز پر ہنر ہاٹ میں بھی چارپائیوں کی سجاوٹ سے سیلفی پوائنٹ بھی تیار کیے ہوئے ہیں۔ جس سے ہنر ہاٹ کی رونق دوبالا ہو گئی ہے اور لوگ سیلفی لینے کے ساتھ ساتھ چار پائی پر بیٹھ کر اطمینان سے مغلائی کھانوں کا ذائقہ لے رہے ہیں ساتھ ہی شام کے وقت رقص اور موسیقی کے پروگرام لوگوں کو لطف اندوز کر رہے ہیں۔ وہیں دوسری جانب مشک و عنبر اور مغلائی کھانوں کی خوشبو لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہی ہے۔
Published: undefined
ہنر ہاٹ میں عطر کا اسٹال لگانے والے معروف عطار حافظ محمد صابرين نے بتایا کہ عطر مختلف اقسام کے ہوا کرتے ہیں۔ یہ ضروری نہیں کہ ہر خوشبو عطر ہو۔ انہوں نے بتایا کہ عطر کا تعلق موسم سے ہوتا ہے۔ ہر عطر اپنے اندر مخصوص صفت رکھتا ہے۔
Published: undefined
جیسے اب سردی کا موسم شروع ہوچکا ہے تو اس موسم میں عطر حنا، دہن العود، وہائٹ عود، کالا عود،عربی عود، جاسمین، شمادل عنبر، سرد موسم میں گرماہٹ کا احساس دلاتے ہیں۔ اور ان عطر کی تاثیر بھی گرم ہوتی ہے۔ انہوں بتایا کہ موسمِ گرما میں روحِ گلاب، چمپا، چمیلی، موتیا، عطر استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ عطر ٹھنڈے ہونے کے ساتھ ساتھ گرمی کے موسم میں ہونے والی ذہنی تھکاوٹ کو دور اور پورے جسم کو تسکین پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم خالص عطر پھولوں کے علاوہ لکڑیوں اور درختوں کی جڑوں سے تیار کرتے ہیں۔ ہندوستان بھر میں ہمارے عطر کافی مقبول ہیں۔ ہنر ہاٹ میں روحِ گلاب اور سجدہ عطر کو لوگ کافی پسند کر رہے ہیں۔
Published: undefined
ہنر ہاٹ میں موجود مغلائی کھانوں کے ماہر شیف کوثر علی علوی جنہوں نے دوسری مرتبہ ہنر ہاٹ میں اپنا اسٹال لگایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے یہاں چکن ٹکہ، کباب رول، نہاری، قورمہ، بریانی اور شامی کباب خاص ہیں۔ ان مغلائی کھانوں کو بنانے میں عام مصالح استعمال کیے جاتے ہیں۔ لیکن ڈش تیار کرنے کا طریقہ ہر شیف کا الگ ہوتا ہے۔ اس لیے ڈش تو وہی ہوتی ہے مگر ذائقہ بدل جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مرتبہ ہنر ہاٹ میں لوگ نہاری کھانا زیادہ پسند کر رہے ہیں۔ ہنر ہاٹ میں موجود واحد نامی اسٹال پر لکھنوی بریانی بھی اپنے مخصوص ذائقہ کی وجہ سے لوگوں کو متوجہ کیے ہوئے ہے۔ زیادہ تر لوگ لکھنوی بریانی کا ذائقہ ضرور چکھ رہے ہیں۔
Published: undefined
خطاط محمد زبیر نے نمائندہ کو بتایا آج ہر کام کمپیوٹر سے ضرور ہو رہا ہے لیکن ہاتھ سے لکھی گئی تحریر اور فنِ خطاطی آج بھی اپنی منفرد شناخت رکھتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غیر اردو داں میرے اسٹال پر زیادہ آتے ہیں جب وہ اپنا نام اردو زبان میں لکھواتے ہیں تو ان کے منہ سے واہ نکلتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس طرح لوگ اردو زبان کو سیکھنے کی بات بھی کرتے ہیں۔ جو ہمارے لیے اچھی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہنر ہاٹ دستکاری اور فنِ خطاطی کو فروغ دے رہا ہے۔
Published: undefined
اس کے علاوہ ہنر ہاٹ میں پرندوں کے پنکھ پر بنی پینٹنگز بھی لوگوں کو اپنی جانب کھینچ رہی ہیں۔ فیدر پینٹر آفرین جو جامعہ ملیہ اسلامیہ سے فائن آرٹ کر رہی ہیں انہوں نے بتایا کہ پرندوں کے پنکھوں پر پینٹنگ کرنا میرا شوق ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گلی، کوچوں، سڑکوں، شاہراؤں اور پارک وغیرہ میں ان کو پرندوں کے بال و پر اور پنکھ آسانی سے مل جاتے ہیں جن کو جمع کرکے اُن کو پینٹنگ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ آفرین نے بتایا کہ سب سے زیادہ کبوتروں کے پروں کو پینٹنگ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ دوسروں کو بھی فیدر پینٹنگ سیکھا رہی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز