گوگل کے سابق سائنسداں رے کرجویل نے دعویٰ کیا ہے کہ انسان صرف 7 سال میں نینو روبوٹ کی مدد سے ’لافانی‘ ہو جائے گا، یعنی وہ موت پر فتح حاصل کر لے گا۔ قابل ذکر ہے کہ 75 سالہ کمپیوٹر سائنسداں نے پہلے بھی کئی ایسی پیشین گوئیاں کی ہیں جو سچ ثابت ہوئی ہیں، اس لیے ان کا تازہ دعویٰ سائنسی حلقہ کے لیے بہت اہم ہے۔ اب تک کرجویل کی 147 پیشین گوئیوں میں سے تقریباً 86 فیصد درست ثابت ہوئی ہیں۔
Published: undefined
کرجویل نے ٹیک ولوگر ’اڈاجیو‘ کے ذریعہ پوسٹ کی گئی یوٹیوب ویڈیو میں انسان کے لافانی ہونے سے متعلق دعویٰ کیا ہے، جہاں انھوں نے جنیٹکس، نینو ٹیکنالوجی، روبوٹکس اور دیگر شعبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ نیویارک پوسٹ نے بتایا کہ دو حصوں کی ویڈیو انٹرویو میں سائنسداں نے 2005 کی کتاب ’دی سنگولیریٹی اِز نیئر‘ میں کیے گئے اپنے دعوے پر زور دیا، جہاں انھوں نے پیشین گوئی کی تھی کہ ٹیکنالوجی 2030 تک انسانوں کو ہمیشہ کے لیے زندگی کا لطف لینے کی اجازت دے گی۔
Published: undefined
کرجویل نے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ جنیٹکس، روبوٹکس اور نینو ٹیکنالوجی کے شعبہ میں تکنیکی ترقی اور توسیع کی موجودہ سطح کے ساتھ جلد ہی ہماری نسوں میں نینوبوٹس دوڑیں گے۔ نینوبوٹس چھوٹے روبوٹ ہیں جو 100-50 این ایم چوڑے ہیں۔ یہ نینوبوٹس موجودہ وقت میں ڈی این اے جانچ، سیل امیجنگ مواد اور سیل-اسپیسفک ڈیلیوری گاڑیوں کی شکل میں ریسرچ کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
Published: undefined
کرجویل کا ماننا ہے کہ نینوروبوٹ عمر بڑھنے اور بیماری کو دور کرنے میں مدد کریں گے اور سیلولر سطح پر انسانی جسم کا علاج کریں گے۔ ان کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اس طرح کی نینو تکنیک لوگوں کو پتلے اور توانا رہنے کے دوران جو کچھ بھی وہ چاہتے ہیں، کھانے کی اجازت دے گی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ کرجویل نے 2003 کے ایک بلاگ پوسٹ میں مشورہ دیا تھا کہ ڈائجسٹیو ٹریکٹ اور بلڈ اسٹریم میں نینوبوٹس عقلمندی سے ہمارے لیے ضروری معیاری غذائی عناصر کو نکالیں گے، ہمارے نجی وائرلیس لوکل ایریا نیٹورک کے ذریعہ سے ضروری اضافی غذائی عناصر اور سپلیمنٹس کا مطالبہ کریں گے، اور باقی کا کھانا جو ہم کھاتے ہیں اسے اخراج کے لیے بھیج دیں گے۔ اس سے پہلے انھوں نے 1990 میں ایک درست پیشین گوئی یہ کی تھی کہ کمپیوٹر 2000 تک شطرنج میں انسانوں کو شکست دے دے گا، انٹرنیٹ کی ترقی ہوگی اور وائرلیس تکنیک میں زیادہ بدلاؤ دیکھنے کو ملے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined