مدھیہ پردیش میں ایک بار پھر انسانیت کو شرمسار کرنے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اجین ضلع کے نیل گنگا میں ٹوٹے ہوئے ریلوے کوارٹر میں 70 سالہ بزرگ کے ساتھ ہوئے زنا کے معاملے کو پولیس ابھی سلجھا بھی نہیں پائی ہے، اور وزیر اعلیٰ کے آبائی ضلع میں کام کی تلاش میں آئی ایک قبائلی خاتون کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کا واقعہ پیش آیا ہے۔ اس انسانیت سوز واقعہ میں شامل دو ملزمین نے کام دلانے کے بہانے خاتون کو اجین سے تقریباً 20 کلومیٹر دور تاجپور لے جا کر اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی۔
Published: undefined
اس معاملے میں پنواسا تھانہ انچارج رویندر کٹارے کا بیان سامنے آیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ تھانہ حلقہ میں ایک خاتون کے نیم برہنہ حالت میں گھومنے کی اطلاع ملی۔ پتہ چلا کہ اس خاتون کے ساتھ کسی نے عصمت دری کی ہے۔ جب تفتیش کی گئی تو یہ خبر صحیح پائی گئی اور اس کے بعد فوری کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ملزمین کو گرفتار کر لیا۔ تھانہ انچارج نے بتایا کہ جبل پور اور منڈلا باشندہ دو عاشق و معشوق گھر سے بھاگ گئے تھے۔ پہلے انھوں نے شادی کی، اور پھر اندور سے اجین پہنچ گئے۔ یہاں پر دونوں کام کی تلاش میں اندرا نگر علاقہ میں گھوم رہے تھے۔ تبھی انھیں روی نامی ایک نوجوان ملا جس نے دونوں کو کام دینے کا جھانسہ دے کر اپنی بائک پر بٹھایا اور تاجپور لے گیا۔ جوڑے کو لگا تھا کہ اب ان کی زندگی میں خوشیاں آ جائیں گی، لیکن روی نے انھیں دھوکہ دیا۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ روی نے اپنے ایک دوست عمران کو جھونپڑی کے پاس بلایا اور وہ خاتون کے شوہر کو ضرورت کا سامان دلانے کے لیے اجین لے آیا۔ وہاں خاتون کا شوہر کچھ سامان خریدتا، اس کے پہلے ہی بہانہ بنا کر روی اسے چھوڑ کر پھر تاج پور پہنچ گیا۔ یہاں عمران پہلے ہی خاتون کے ساتھ جھونپڑی عصمت دری کر چکا تھا۔ اس دوران خاتون ڈری اور گھبرائی ہوئی تھی، لیکن پھر روی نے اسے اپنی ہوس کا شکار بنایا۔ اجتماعی عصمت دری کے بعد خاتون کسی طرح ہمت کر کے نیم برہنہ حالت میں جھونپڑی سے گاؤں کی طرف بھاگنے لگی۔ تقریباً ڈیڑھ کلومیٹر بھاگنے کے بعد اسے کچھ لوگ کھیت پر کام کرتے ہوئے نظر آئے۔ متاثرہ خاتون ان لوگوں کے پاس پہنچی، پھر لوگوں نے اس کی اطلاع پولیس کو دی۔ خبر ملنے پر پہنچی پولیس خاتون کو اپنے ساتھ تھانے لے آئی اور آگے کی کارروائی شروع ہوئی۔
Published: undefined
پولیس کو جب خاتون نے پورا واقعہ سنایا تو تھانہ انچارج نے ملزمین کی تلاش شروع کر دی۔ تقریباً تین درجن سی سی ٹی وی فوٹیج کھنگالنے کے بعد ملزمین کی شناخت ہو پائی۔ پھر کافی مشقت کے بعد پولیس نے دونوں کو گرفتار کر لیا۔ ملزمین کو پکڑنے کے دوران حالات کچھ ایسے بنے کہ ملزمین بھاگتے بھاگتے زخمی ہو گئے، جنھیں علاج کے لیے ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined