بایاں محاذ کی پارٹیوں نے 25 جنوری یعنی ہفتہ کے روز شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، قومی شہریت رجسٹر (این آر سی) اور قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) کے خلاف بطور احتجاج انسانی زنجیر بنانے کا اعلان کیا ہے اور اس میں سبھی سے شرکت کی اپیل کی ہے۔ گزشتہ 22 جنوری کو امارت شرعیہ پھلواری شریف، پٹنہ (بہار) میں منعقد کل جماعتی میٹنگ میں اس انسانی زنجیر کی حمایت کا فیصلہ لیا گیا۔ 34 سیاسی و غیر سیاسی جماعتوں نے بھی لیفٹ پارٹیوں کی اس انسانی زنجیر میں شامل ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے اس لیے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بہار میں مودی حکومت کے خلاف بڑی تعداد میں لوگ احتجاج درج کریں گے۔ امارت شرعیہ نے سبھی سے گزارش کی ہے کہ ہفتہ کے روز دوپہر 2 بجے سے 3 بجے کے درمیان بننے والی اس انسانی زنجیر میں شامل ہوں اور مرکزی حکومت کو بتائیں کہ انھیں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی منظور نہیں ہے۔
Published: undefined
امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی نے اپنے ایک بیان میں امارت شرعیہ کے انسانی زنجیر کی حمایت کرنے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ 22 جنوری کو امیر شریعت حضر ت مولانا محمد ولی رحمانی کی قیادت میں بہار کی چھوٹی بڑی 34 سیاسی و غیر سیاسی پارٹیوں کے رہنما جمع ہوئے اور انہوں نے متفقہ طور پر سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے مکمل بائکاٹ کا اعلان کیا۔ میٹنگ میں شریک سبھی جماعتوں نے مل کر 25 جنوری کو لیفٹ پارٹیوں کی طرف سے بننے والی انسانی زنجیرمیں شریک ہونے اور 29 جنوری کو ہونے والے بھارت بند کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
Published: undefined
امارت شرعیہ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وہ پوری طرح سے اس انسانی زنجیر کی حمایت میں ہیں اور امارت شرعیہ میں اس کی تیاری شروع ہو چکی ہے۔ تمام قضاة، نقباء، نائبین نقباء، ارکان شوریٰ و عاملہ، ارباب حل و عقد، ضلع اور بلاک سطح کے ذمہ داروں، ائمہ کرام اور سیاسی و سماجی کارکنان کو انسانی زنجیر میں شریک ہونے کی دعوت دی جارہی ہے۔
Published: undefined
مولانا محمد شبلی القاسمی نے میڈیا کو بتایا کہ سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کی مخالفت ہر ہندوستانی کو آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے ضرور کرنا چاہئے اور ملک و دستور کی حفاظت کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار رہنا چاہئے۔ ہمارا فرض ہے کہ اس مہم (انسانی زنجیر) کو کامیاب بنانے کے لیے ابھی سے سرگرم کردار ادا کریں، لوگوں سے اس مہم میں شریک ہونے کی درخواست کریں، ائمہ کرام سے بھی درخواست ہے کہ جمعہ میں اس کا اعلان کر دیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined