قومی خبریں

ہم اڈانی کے ہیں کون: ’کیا مودی حکومت نے سیبی پر جانچ دھیمی کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا؟‘ کانگریس کا تلخ سوال

جئے رام رمیش نے یاد دلایا کہ ستمبر 2022 میں وسیع طور سے استعمال کیے جانے والے نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کے نفٹی 50 انڈیکس میں اڈانی انٹرپرائزیز کا شامل ہونا متنازعہ ثابت ہوا۔

جئے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس
جئے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس 

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اڈانی معاملے کو لے کر آج ایک بار پھر پریس کانفرنس کیا جس میں مودی حکومت کے سامنے تین سوالوں کا نیا سیٹ پیش کیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’آپ نے جی-20 میٹنگ کے دوران میں سخت الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے ’اقتصادی جرائم کے لیے محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کرنے‘، ’منی لانڈرنگ میں ملوث لوگوں کا پتہ لگانے اور ان کا بلاشرط خود سپردگی کرنے‘ اور ’پیچیدہ بین الاقوامی ریگولیشنز اور بہت زیادہ بینکنگ رازداری کے مایاجال کو توڑنے کے لیے دنیا کے لیڈروں نے اپیل کی تھی، جو بدعنوانیوں اور ان کے کاموں کو چھپاتا ہے‘۔ پھر بھی آپ کے اپنجی سرمایہ دار متروں کے ذریعہ ایسی سرگرمیوں کے لیے آپ کی اعلیٰ سطح کی برداشت انہی عالمی لیڈروں کے سامنے ہے۔‘‘

Published: undefined

پریس کانفرنس میں کچھ اہم باتیں رکھنے کے بعد جئے رام رمیش نے ’ہم اڈانی کے ہیں کون‘ (ایچ اے ایچ کے) سیریز کے تحت تین سوالوں کا نیا سیٹ مرکز کی مودی حکومت کے سامنے پیش کیا۔ وہ تین سوالات اس طرح ہیں:

(1) اڈانی گروپ کے خلاف ’کھلم کھلا اسٹاک میں ہیر پھیر‘ کا سنگین الزام ہے۔ ان الزامات کے منظر عام پر آنے کے بعد فہرست بند شیئرس کی قیمتوں میں گراوٹ نے ان لاکھوں خوردہ سرمایہ کاروں کو اقتصادی طور پر نقصان پہنچایا ہے جنھوں نے مصنوعی طور سے بڑھی ہوئی قیمتوں پر اڈانی گروپ کے شیئرس میں سرمایہ کاری کی تھی۔ 24 جنوری اور 6 فروری 2023 کے درمیان اڈانی گروپ کے شیئرس کی قیمت میں 9 لاکھ 50 ہزار کروڑ تک کی گراوٹ آئی۔ 19 جولائی 2021 کو وزارت مالیات نے پارلیمنٹ میں اعتراف کیا تھا کہ اڈانی گروپ سیبی کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے کے لیے جانچ کے دائرے میں ہے۔ پھر بھی اس کے بعد اڈانی گروپ کے شیئرس کی قیمتوں میں اُچھال آنے دیا گیا۔ کب سیبی کو اس سنگین غلطی اور خوردہ بچت کو تباہ کرنے کی اجازت دینے کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا؟ کیا مودی حکومت نے سیبی پر جانچ دھیمی کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا؟

Published: undefined

(2) بلیک منی کے ناجائز چلن پر نکیل کسنے کی آپ کی سبھی باتوں کے باوجود آپ کے پسندیدہ کاروباری گروپ پر سیبی کے اصولوں کو درکنار کرتے ہوئے غیر ملکی شیل کمپنیوں اور متعلقہ پارٹیوں کو سرمایہ فنڈ کی شکل میں پیش کر کے اسٹاک کی قیمتوں میں ہیر پھیر کرنے کا الزام ہے۔ ان میں سے ایک سنگین معاملہ مانٹیروسا گروپ کا ہے، جس کے پاس اڈانی گروپ کے اسٹاک کے 4.5 بلین ڈالر (تقریباً 37 ہزار کروڑ روپے) تک کی ملکیت ہے۔ اس خود مختار فرم کے سی ای او مبینہ طور سے ایک بھگوڑے ہیرا کاروبار سے جڑے ہوئے ہیں، جس کے بیٹے کی شادی ونود اڈانی کی بیٹی سے ہوئی ہے۔ دیگر بڑے فنڈ تقریباً کئی شکل میں اڈانی گروپ کی کمپنیوں میں سرمایہ کارنے کے لیے جانے جاتے ہیں، جو ایک سرمایہ فنڈ کے لیے غیر معمولی بات ہے۔ ایلارا کیپٹل کو ہی لیں، جس میں سابق وزیر اعظم بورس جانسن کے بھائی اور سابق کنزرویٹیو وزیر جو جانسن ہال تک اس کے ڈائریکٹر تھے۔ ایلارا کے پاس تقریباً خصوصی طور سے اڈانی گروپ کا 3 بلین ڈالر (24300 کروڑ روپے) کا اسٹاک تھا۔ وزارت مالیات نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ سیبی نے 2016 میں مانٹیروسا گروپ کے ذریعہ چلنے والے کچھ فنڈز کے اکاؤنٹس کو فریز کر دیا تھا، لیکن آگے کوئی کارروائی ہونے کے سلسلے میں حالات واضح نہیں ہیں۔ سیبی نے ان مشتبہ بے نامی کمپنیوں کی ضروری جانچ کرنے کے لیے کیا کچھ کیا ہے؟ اگر نہیں، تو اڈانی گروپ میں ایسا کیا ہے جس نے ہندوستان کے ریگولیٹری اور جانچ ایجنسیوں کو پوری طاقت سے سچائی کو اجاگر کرنے سے روک رکھا ہے؟ اکتوبر 2022 میں گوتم اڈانی نے سیبی چیئرپرسن مادھبی پوری بُچ کے ساتھ نجی طور سے کیا تبادلہ خیال کیا؟

Published: undefined

(3) ستمبر 2022 میں وسیع طور سے استعمال کیے جانے والے نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کے نفٹی 50 انڈیکس میں اڈانی انٹرپرائزیز کا شامل ہونا متنازعہ ثابت ہوا۔ اس میں مشتبہ بنیادی اصول تھے، بہت زیادہ قیمت سے کمائی تناسب اور ایک چھوٹا فری فلوٹ۔ اڈانی انٹرپرائزیز نے بیدار نفٹی انڈیکس فنڈس کو اس جوکھم بھرے اسٹاک کی خریداری کرنے کے لیے مجبور کیا، جس میں ایمپلائی پروویڈنٹ فنڈ ادارہ، ہندوستان کا سب سے بڑا پنشن فنڈ شامل ہے۔ حال کے دنوں میں عالمی شیئر انڈیکس نے معاملے کی جانچ کے دوران اڈانی گروپ کی کمپنیوں کو معطل کر دیا ہے، لیکن این ایس ای سرمایہ کاروں کی سیکورٹی کے لیے ایسی کوئی کارروائی کرنے میں ناکام رہا ہے۔ کیا سخت کارروائی کر کے سرمایہ کاروں کا تحفظ کرنا سیبی کی ذمہ داری نہیں ہے؟ کیا این ایس ای اور سیبی پر اڈانی کو مشکل سے نکالنے کی کوشش میں نرمی برتنے کا وزیر اعظم دفتر کا دباؤ ہے؟

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined