قومی خبریں

دہلی: مہاتما گاندھی کے ’آخری روزہ‘ کی یاد میں جامع مسجد پر عظیم الشان اجتماع آج

شام 6.30 بجے پرانی دہلی واقع ہمدرد دواخانہ سے خواتین کی قیادت میں کینڈل مارچ نکالا جائے گا جو جامع مسجد گیٹ نمبر 1 پر پہنچے گا اور پھر یہاں مختلف علاقوں سے آئے ہزاروں لوگ پرامن مظاہرہ کریں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ہندوستان میں بدتر ہوتے ماحول اور الگ الگ مذاہب کے درمیان تفریق پیدا کرنے کی کوششوں کے درمیان آج (18 جنوری) شام دہلی کے جامع مسجد گیٹ نمبر 1 پر ایک عظیم الشان اجتماع ہونے والا ہے۔ اس اجتماع میں ہندو، مسلم، سکھ اور عیسائی سبھی مذاہب کے لوگ پہنچنے والے ہیں، اور منتظمین کا کہنا ہے کہ یہاں سبھی مذاہب کے لوگ اپنے اپنے مذہبی صحیفے کا ورد کریں گے۔ یہ پروگرام مہاتما گاندھی کے اس آخری روزہ (18 جنوری 1948) کی یاد میں منعقد کیا جا رہا ہے جس کا مقصد آزاد ہندوستان میں مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرنا تھا۔

Published: undefined

اس پروگرام سے متعلق بتایا جا رہا ہے کہ سب سے پہلے شام تقریباً 6.30 بجے پرانی دہلی کے لال کنواں واقع ہمدرد دواخانہ سے ایک کینڈل مارچ نکلے گا جس کی قیادت خواتین کریں گی۔ سینکڑوں کی تعداد میں یہاں سے نکلا کینڈل مارچ جامع مسجد پہنچے گا۔ پھر جامع مسجد گیٹ نمبر 1 پر لوگ یکجا ہوں گے اور دوسرے مقامات سے آئے ذمہ دار شہریوں کو بھی یہاں 7.30 بجے پہنچنے کی گزارش کی گئی ہے۔ یہاں شہریت ترمیمی قانون، این آر سی و این پی آر کے خلاف پرامن مظاہرہ ہوگا۔

Published: undefined

’ناٹ اِن مائی نیم‘ مہم کے تحت منعقد اس احتجاجی مظاہرہ اور مہاتما گاندھی کے آخری روزہ کو یاد کرتے ہوئے جمع لوگ ہندوستانی آئین کی حفاظت کے ساتھ ساتھ سیکولرزم، خیر سگالی و بھائی چارہ کو فروغ دینے کا عزم ظاہر کریں گے۔ جامع مسجد گیٹ نمبر 1 پر موجود سبھی مذاہب کے ہندوستانی باشندے مودی حکومت کی آئین مخالف پالیسیوں اور نفرت پر مبنی سیاست کے خلاف آواز بھی اٹھائیں گے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ مہاتما گاندھی نے یہ آخری روزہ آزاد ہندوستان کے مسلمانوں کی حفاطت کو یقینی بنانے کے لئے رکھا تھا۔ انہوں نے اپنا یہ روزہ 18 جنوری 1948 کو مختلف تنظیموں بشمول آر ایس ایس اور ہندو مہاسبھا کے اس اعلانیہ پر دستخط کرنے کے بعد ختم کیا تھا جس میں انہوں نے ہندوستانی مسلمانوں کی جان و مال کی حفاطت فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined