قومی خبریں

بھوپال: نیٹ، اگنی ویر اور نرسنگ گھوٹالہ کے خلاف کانگریس کا زبردست احتجاج، پولیس نے آنسو گیس کا کیا استعمال

جیتو پٹواری نے کہا کہ نیٹ، نرسنگ، ویاپم اور پولیس بھرتی وغیرہ کے امتحانات ہوئے لیکن ہر امتحان میں پیپر لیک ہوا۔ مدھیہ پردیش میں قرض، بدعنوانی و جرائم کی حکومت ہے، اس کے خلاف ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈو گریب</p></div>

ویڈو گریب

 

مدھیہ پردیش کے بھوپال میں نیٹ پپیر لیک، اگنی ویر اور نرسنگ گھوٹالہ کے خلاف کانگریس اور اس کی طلبا تنظیم این ایس یو آئی نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ این ایس یو آئی کے صدر ورون چودھری اور ریاستی کانگریس صدر جیتو پٹواری کی قیادت والے اس احتجاجی مظاہرے کو روکنے کے لیے پولیس کے ذریعے واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔ اس مظاہرے میں شامل لوگوں نے حکومت کے خلاف جم کر نعرے لگائے اور نوجوانوں کو انصاف دینے کا مطالبہ کیا۔

Published: undefined

پولیس کے ذریعے احتجاج کو ختم کرنے کے لیے استعمال کی گئی طاقت کے باوجود جب مظاہرین اپنی جگہ پر جمے رہے تو پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا۔ اس موقع پر این ایس یو آئی کے صدر ورون چودھری نے کہا کہ پولیس نے ہم پر واٹر کینن کا استعمال کر کے مظاہرے کو روکنے کی کوشش کی ہے، لیکن حکومت اور پولیس کو معلوم ہونا چاہئے کہ ہم رکنے والے نہیں ہیں اور نہ ہی ڈرنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نوجوانوں کے لیے انصاف اور ان کے حقوق کی آواز بلند کرتے رہیں گے۔ ورون چودھری نے اظہارِ عزم کرتے ہوئے کہا کہ ناانصافی ہارے گی اور انصاف کی جیت ہوگی۔

Published: undefined

این ایس یو آئی کے اس احتجاجی مظاہرے میں مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر جیتو پٹواری پیش پیش نظر آئے۔ پولیس کی جانب سے مظاہرین پر کیے جانے والے واٹر کینن کے استعمال پر انہوں نے کہا کہ آج ہم پر واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔ یہ ایک پیغام ہے کہ آپ سب نے بی جے پی کو ووٹ دیا، پھر بھی وہ آپ کے بچوں کے مستقبل کا گلا گھونٹ دیں گے۔ جیتو پٹواری نے مزید کہا کہ نیٹ، نرسنگ، ویاپم، پولیس بھرتی کے امتحان ہوئے لیکن کوئی بھی ایسا امتحان نہیں ہے جس میں پیپر لیک نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں قرض، کرپشن اور کرائم کی سرکار ہے لیکن ہمارا احتجاج جاری رہے گا اور ہم کل ایف آئی آر درج  کرائیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined