ہریانہ کے 7 شہروں میں ہوئے بلدیاتی انتخاب میں بی جے پی اور جے جے پی اتحاد کو زبردست جھٹکا لگتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ کئی مقامات پر بی جے پی امیدوار تیسرے مقام پر ہیں اور آزاد امیدواروں نے زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ زرعی قوانین کے خلاف چل رہی کسانوں کی تحریک کے درمیان ہوئے اس انتخاب کو اہمیت کا حامل تصور کیا جا رہا ہے۔ فی الحال مقامی بلدیاتی انتخاب کی رائے شماری جاری ہے، لیکن جن مقامات کے نتائج برآمد ہو چکے ہیں، ان میں کئی نتائج حیران کرنے والے ہیں۔ کئی راؤنڈ کی رائے شماری کے بعد سامنے آئے رجحانات نے بھی بی جے پی کی حالت خستہ ہونے کا اشارہ دے دیا ہے، اور جے جے پی کی حالت تو مزید خراب ہے۔
Published: undefined
بلدیاتی انتخاب کے بعد آج ہو رہی رائے شماری کے دوران پہلا نتیجہ کانگریس کے حق میں آیا۔ کانگریس کے نکھل مدان سونی پت کے میئر بن گئے ہیں۔ انھوں نے بی جے پی کے للت بترا کو پٹخنی دیتے ہوئے 13 ہزار 818 ووٹوں سے جیت درج کی۔ حالانکہ کونسل انتخاب میں بی جے پی کو جیت ملی ہے۔ 20 میں سے بی جے پی کے 10 کونسلر بنے۔ 9 پر کانگریس کا قبضہ ہوا۔ ایک آزاد امیدوار کو کونسلر انتخاب میں کامیاب ملی۔ سونی پت میں برودا کے بعد بی جے پی کو لگاتار دوسری شکست ملی۔ علاوہ ازیں جے جے پی نے 5 وارڈوں سے انتخاب لڑا تھا، سبھی سیٹ پر اسے شکست ملی۔
Published: undefined
انبالہ میں گیارہویں راؤنڈ کے بعد ہریانہ جن چیتنا پارٹی کی شکتی رانی شرما 6229 ووٹوں سے آگے چل رہی ہیں۔ پنچکولہ میں وارڈ نمبر دو سے سریش ورما فتحیاب قرار پائے ہیں۔ علاوہ ازیں وارڈ نمبر 8 سے بی جے پی کے ہریندر ملک کو جیت ملی ہے۔ پنچکولہ میں 9ویں راؤنڈ کے بعد بی جے پی نے کانگریس پر سبقت بنائی ہوئی ہے، اور ریواڑی میں بی جے پی کی پونم یادو تیسرے مقام پر، آزاد امیدوار اپما یادو کانگریس کے وکرم یادو سے 2620 ووٹوں سے آگے چل رہی ہیں۔ ابھی تک اپما یادو کو 9677، وکرم کو 7057 اور پونم کو 6598 ووٹ ملے ہیں۔
Published: undefined
سرسا وارڈ ضمنی الیکشن میں ایچ ایل پی کی حمایت یافتہ امیدوار نشا بجاج نے جیت درج کی ہے۔ بی جے پی-جے جے پی اتحاد کو یہاں زبردست جھٹکا لگا ہے۔ اس اتحاد کا امیدوار تیسرے مقام پر رہا۔ اکلانا نگر پالیکا چیئرمین عہدہ پر آزاد امیدوار سشیل ساہو جیت گئے ہیں۔ انھوں نے اپنے نزدیکی حریف جے جے پی امیدوار مہندر کو 419 ووٹوں سے شکست دی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined