ایودھیا: رام مندر تحریک کے فائر برانڈ رہنما ونے کٹیار نے کہا هے کہ ایودھیا میں واقع متنازعہ رام جنم بھومی پر رام مندر کی تعمیر کے لئےایک اورقربانی کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے ہندوؤں کو تیار رہنا ہوگا۔
کٹیار وکرم سموت (ہندو کیلنڈر) کے نئے سال کے موقع پر ایودھیا میں موجود تھے ۔ انہوں نے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ، ’’ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے ایک اور قربانی کی ضرورت ہے۔ یہ قربانی کیسی ہوگی آنے والا وقت بتائے گا۔ اب قربانی کے بعد ہی رام مندر کی تعمیر کا آغاز ہو پائے گا۔ ‘‘
انہوں نے کہا ’’ملائم سنگھ یادو حکومت میں بھی کارسیوکوں نے قربانی دی تھی تب جاکر بابری مسجد گری تھی، تو بھگوان رام بھی چاہتے ہیں کہ ایک اور قربانی پیش کی جائے اور اس کے لئے تمام ہندو متحد ہوکر تیار رہیں۔‘‘
انہوں نے کہا ، ’’ملک میں ہندؤوں کے بہت سے مذہبی مقامات کو مغلوں نے توڑا تھا اور مغلوں نے ہندؤوں کی توہین بھی کی تھی۔ ہندؤوں کو اب عہد کرناچاہئے کہ جب تک مندر کی تعمیر کا کام نہ شروع ہو جائے تب تک ہمیں تیاررہنا ہوگا۔ ‘‘ انہوں مزید کہا ، ’’ایودھیا میں مسجد کی کوئی کمی نہیں ہے۔یہاں تک کہ متنازعہ رام جنم بھومی کے ارد گرد بھی بہت سی مسجدیں ہیں پھر بھی مسلمان بھائی ہمارے شری رام جنم بھومی پر مسجد کے لیے اڑے ہوئے ہیں۔ یہ مسلمانوں کی ہٹ دھرمی ہے۔ ہم لوگوں کو مسلمانوں کی ہٹ دھرمی کو ختم کرنے کے لیے متحد ہونا پڑے گا۔‘‘
کٹیار نے کہا ، ’’20-2019 میں متنازعہ شری رام جنم بھومی پر بیٹھے رام للا کے مندر کی تعمیر شروع ہو جائے گی۔ اس کے لئے تیاری ہو رہی ہے۔ جن لوگوں کا مندر مسئلہ سے کوئی تعلق نہیں ہے وہ بھی مفاہمت کے لئے نیا-نیا فارمولہ لے کر آ رہے ہیں لیکن اس میں کامیاب نہیں ہو رہے ہیں۔‘‘
کٹیار نے زور دے کر کہا کہ ایودھیا میں تحریک کے ذریعے ہی عظیم الشان مندر کی تعمیر ہو پائے گی۔
وی ایچ پی کے رکن مہنت کمل نین داس شاستری نے کہا کہ ’’ایودھیا میں متنازعہ رام جنم بھومی پر عظیم الشان مندر کی تعمیر کا وقت آ گیا ہے۔ ہندو سماج تحریک کے لیے تیار رہے۔بہت جلد مندر کی تعمیر کا کام شروع ہونے والا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’مندر کی تعمیر کے لئے مرکزی حکومت کو قانون بنانے کی تجویز بھی سنت دھرم آچاريوں کی طرف سے دی جائے گی۔‘‘
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز