ہردوئی: سماجوادی پارٹی (ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ پر نوجوان سوچ کو نہ سمجھ پانے کا طنز کستے ہوئے اتوار کو کہا کہ جو آج کے دور میں لیپ ٹاپ۔ موبائل فون بھی چلانا نہیں جانتے وہ نوجوانوں کے مفادت کی بات کیسے سمجھ سکیں گے۔
Published: undefined
اکھلیش نے یہاں سماج وادی پارٹی وجے رتھ کے دوسرے مرحلے کی یاترا کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان ہی اس ملک کا مستقبل ہیں اور نوجوان کے من کی بات نوجوان سوچ والے لوگ ہی سمجھ سکتے ہیں۔ انہوں نے طنز کیا کہ 'ابھی تک تو ہم یہ جانتے تھے کہ ہمارے وزیر اعلی لیپ ٹاپ چلانا نہیں جانتے ہیں لیکن ابھی ایک افسر نے بتایا کہ وہ موبائل چلانا بھی نہیں جانتے ہیں۔ ذرا سوچو جو آج کے زمانے میں موبائل اور لیپ ٹاپ کے استعمال سے عاری ہو وہ نوجوانوں کی بات کیسے سمجھے گا۔
Published: undefined
اکھلیش نے بی جے پی پر سماج میں ذات اور مذہب کی بنیاد پر تفریق پیدا کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ہندوستان کی شناخت متعدد مذاہت اور ذات کے لوگوں کا ایک ساتھ مل کر رہنے کی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی نظریہ اگر ایسا ہو جو ہمیں لڑانے کا کام کرے ہم اسے نہیں مانیں گے۔ ہم صرف سماج وادی نظریہ کا راستہ دکھانے والے اپنے ملک کے آئیں کو مانتے ہیں۔
Published: undefined
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ بی جے پی کے صرف دو سب سے مقبول کام ہیں۔ پہلا مختلف مقامات کے نام بدلنا اور دوسرا بیت الخلا بنوانا، انہوں نے کہا کہ جو سماجوادی پوروانچل ایکسپریس ایس پی حکومت میں بن رہا تھا وزیر اعلی نے اس کا نام بدل دیا۔ اسی طرح ایس پی حکومت میں نیویارک پولیس کی طرز پر اترپردیش پولیس کی ہیلپ لائن نمبر 'یوپی 100 شروع کیا گیا تھا۔ یہ ایسی سروس تھی کہ اگر گاؤں سے بھی کوئی فون کرے تو پولیس اس کی مدد کرنے پہنچتی تھی۔ مگر وزیر اعلی یوگی نے اس کا بھی نام بدل کر ڈائل 112 کر دیا۔
Published: undefined
انہوں نے یوگی حکومت پر تعلیم، روزگار اور صحت سمیت دیگر سبھی شعبوں میں کوئی کام نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کی اضافی مار میں عام آدمی کی زندگی مشکل ہوگئی ہے۔ سابق وزیر اعلی نے کہا کہ پٹرول۔ڈیزل مہنگا کر کے نجی کمپنیوں کا منافع کراویا جا رہا ہے۔ جب جب سماج وادی رتھ چلا ہے تب تب ایس پی کی حکومت بنی ہے اور اب تو پٹرول۔ڈیزل مہنگا کر کے سرکار بھی اشارہ کر رہی ہے کہ آپ سائیکل چلائیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز