کیا بہار میں کسی سوچے سمجھے منصوبہ کہ تحت ووٹوں کی گنتی سست کرائی گئی تھی؟ کیا جیتے ہوئے امیدوار وں کو جیت کا سرٹیفیکیٹ دینے میں جان بوجھکر اسی لئے تاخیر کی گئی کہ اوپر سے احکام آنے پر نتیجے بدلے جا سکیں؟اگر ایسا نہیں تھا تو پھر انتخابی کمیشن نے سبھی نتیجوں کےاعلان سے پہلے ہی وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزراء اور بی جے پی رہنماؤں نے بہار میں اپنی جیت کا اعلان کیوں کر دیا ؟
Published: 11 Nov 2020, 8:11 AM IST
اس کی شروعات سب سے پہلےوزیر اعظم نریندر مودی نے کی ۔ انہوں نے اس وقت ایک ٹویٹ کے ذریعہ بہار میں این ڈ ی اےکی جیت کا اعلان کر دیا جب انتخابی کمیشن کے مطابق کم از کم 42 سیٹوں کی گنتی جاری تھی۔وزیر اعظم نے منگل کی رات کو 11.41منٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے بہار میں جیت کا اعلان کرتے ہوئے ووٹروں کو مبارکباددے دی۔
Published: 11 Nov 2020, 8:11 AM IST
حیرت کی بات تو یہ ہے کہ وزیر اعظم کےٹویٹ کے بیس منٹ بعد تک انتخابی کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود اعداد و شمار بتا رہے تھے کہ بہار میں ابھی 42 سیٹوں پر گنتی جاری ہے اور کسی کو اکثریت نہیں ملی ہے۔وزیر اعظم کے ٹویٹ کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی فورا ٹویٹ کرکے کہہ دیا کہ بہار نے ترقی کےراستے کا انتخاب کیا ہے۔ اس سے پہلے کانگریس اور آر جےڈی کا وفد انتخابی کمیشن سے ملا تھااور اس نےاپنی شکایت درج کی تھی۔ انتخابی کمیشن نے بھی اعلان کیا تھا کہ وہ رات کو ایک بجےپریس کانفرنس کرےگا۔
(بشکریہ نوجیون انڈیا)
Published: 11 Nov 2020, 8:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Nov 2020, 8:11 AM IST
تصویر: پریس ریلیز