چنڈی گڑھ: پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے منگل کے روز ریاستی حکومت سے پوچھا کہ امرت پال کے علاوہ بقیہ تمام ملزمان کو کس طرح گرفتار کر لیا گیا۔ عدالت نے کہا، اگر وہ بچ کر نکل گیا ہے تو یہ انٹیلی جنس کی ناکامی ہے۔ ہائی کورٹ نے وارث پنجاب دے کے قانونی صلاح کار کی جانب سے دائر ہیبیس کارپس کی عرضی پر سماعت جاری رکھی۔ اس میں عدالت سے درخواست کی گئی ہے وہ استغاثہ کو ہدایت دے کہ مفرور خود ساختہ سکھ مبلغ کو پیش کیا جائے۔
Published: undefined
جسٹس این ایس شیخاوت نے ایڈوکیٹ جنرل ونود گھئی سے پوچھا کہ وہ (امرت پال سنگھ) کیسے بچ گیا؟ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ ہم نے اس کیس میں دیگر ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ بنچ نے پوچھا کہ امرت پال سنگھ کے علاوہ باقی سب کو کیسے گرفتار کیا گیا؟ بنچ نے کہا، آپ کے پاس 80 ہزار پولیس اہلکار ہیں۔ اسے گرفتار کیسے نہیں کیا گیا؟ اگر وہ بچ گیا تو یہ انٹیلی جنس کی ناکامی ہے۔
Published: undefined
ایڈووکیٹ جنرل نے کہا، کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے۔ جی 20 سربراہی اجلاس بھی جاری تھا۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں وکیل تنو بیدی کو ایمیکس کیوری مقرر کیا اور سماعت چار دن کے لیے ملتوی کر دی۔ عدالت نے حکومت سے اسٹیٹس رپورٹ بھی طلب کر لی۔ ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ امرت پال سنگھ کے خلاف این ایس اے کی درخواست کی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز