بہار میں کورونا انفیکشن کے معاملے دوسری ریاستوں کے مقابلے کم ہیں، لیکن گزشتہ تقریباً 15 دنوں میں ضلع سیوان ریاست میں 'ہاٹ اسپاٹ' کی شکل میں سامنے آیا ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں میں یہاں تقریباً ڈھائی درجن لوگ کورونا انفیکشن کے شکار ہو گئے ہیں۔ چونکہ بہار میں سب سے زیادہ کورونا پازیٹو معاملے اسی ضلع سے سامنے آئے ہیں اس لیے مقامی انتظامیہ ہائی الرٹ پر ہے اور سختی کے ساتھ چیزوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
حالات زیادہ خراب نہ ہوں، اس لیے ہر تھانہ کی ناکہ بندی کے علاوہ سیوان، گوپال گنج اور چھپرہ کی سرحدوں پر بھی ناکہ بندی ہو گئی ہے۔ ان سب کے باوجود خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ رگھوناتھ پور ڈویژن کے پنجوار گاؤں میں 23 لوگ کورونا وائرس انفیکشن کی زد میں ہیں۔ راجدھانی سے آئی طبی محکمہ کی ٹیم لگاتار یہاں سینیٹائزیشن کا کام کر رہی ہے اور ڈرون کیمرے سے گاؤں کی نگرانی اور مانیٹرنگ بھی ہو رہی ہے۔ لوگوں کو گھر سے نہ نکلنے کی اپیل کی گئی ہے اور ایس ڈی او کے ساتھ ساتھ ایس ڈی پی او بھی خود اناج و سبزی کی فراہمی یقینی بنانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔
Published: undefined
میڈیا ذرائع کے مطابق ضلع انتظامیہ نے ضلع کے 10 ڈویژنوں کے 47 گاؤوں میں لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ان گاؤوں کو کنٹنمنٹ زون بنا دیا گیا ہے۔ تین کلو میٹر تک کسی کے آنے جانے پر پابندی ہے۔ اس کے ساتھ ہی 7 کلو میٹر کے دائرہ کو بفر زون بھی بنایا گیا ہے۔ سیوان میں شہری علاقے کی اہم سڑکوں سے محلے کی طرف جانے والی سڑکوں کو بانس اور بلّیوں سے بند کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ رگھوناتھ پور ڈویژن کے پنجوار گاؤں میں ایک ہی فیملی کے 21 لوگ کورونا انفیکشن کے شکار ہوئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ خاندان کا ایک نوجوان عمان میں کام کرتا تھا۔ واپسی پر اسے ہوم آئسولیشن میں رکھا گیا تھا لیکن اس نے لاپروائی کا مظاہرہ کیا۔ رشتہ داروں کے گھروں میں آنا جانا بھی شروع کر دیا اور دوستوں کے ساتھ کرکٹ بھی کھیلا۔ جب اس میں کورونا کی علامت سامنے آئی تو جانچ کرائی گئی اور جانچ میں 3 اپریل کو اس کے پازیٹو ہونے کی تصدیق ہوئی۔ اس کے بعد اس کی ماں اور بیوی میں بھی کورونا انفیکشن پایا گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے خاندان کے 21 ارکان کورونا کی زد میں آ گئے۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے گاؤں کے دو دوسرے لوگوں میں بھی یہ انفیکشن پھیلا دیا۔ دھیرے دھیرے کر کے گاؤں کے دوسرے لوگوں کا بھی سیمپل لیا جا رہا ہے تاکہ پتہ چل سکے کہ انفیکشن کے پھیلاؤ کا دائرہ کتنا وسیع ہے۔ گاؤں کے کئی لوگوں کو الگ الگ مقامات پر آئسولیٹ بھی کیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined