ساحل نامی نوجوان نے ایک جھگڑے کے بعد اپنی نابالغ دوست ساکشی کو چاقو سے حملہ کر اس طرح لہولہان کر دیا کہ وہ موت کی نیند سو گئی۔ جرم کا یہ خوفناک واقعہ راجدھانی نئی دہلی کے شاہ آباد ڈیری علاقے میں پیش آیا ہے۔ الزام ہے کہ ساحل سے لڑکی کی کسی بات پر کہا سنی ہو گئی تھی۔ اس سے ساحل اس قدر ناراض ہوا کہ ساکشی پر چاقو اور پتھر سے حملہ کر اس کا قتل کر دیا۔ لڑکی پر تقریباً 45 حملے کیے گئے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ ساحل جب گلی میں نابالغ لڑکی پر چاقو سے حملہ کر رہا تھا تو وہاں کھڑے لوگ خاموش تماشائی بنے دیکھتے رہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم لڑکی کو بری طرح زخمی کر موقع سے فرار ہو گیا۔ بیہوش لڑکی کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا، لیکن وہ زندگی کی جنگ ہار گئی۔ اس قتل واقعہ کے بارے میں دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ ساکشی اور ساحل رلیشن شپ میں تھے۔ گزشتہ دن دونوں کے درمیان کسی بات کو لے کر رنجش ہو گئی تھی۔ اسی ناراضگی میں ساحل نے ساکشی کو مارنے کا تہیہ کر لیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ساحل اپنے ساتھ چاقو لے کر ساکشی کے پاس پہنچا تھا۔ اس چاقو سے جب یکے بعد دیگرے ساحل نے لڑکی پر درجنوں بار حملے کیے تو اسے بچنے کا ذرا بھی موقع نہیں ملا۔
Published: undefined
اتوار کے روز پیش آئے اس واقعہ کا سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آیا ہے جس کو دیکھنے سے پتہ چلتا ہے کہ ساکشی پر حملہ کر رہا ساحل کے سر پر خون سوار تھا۔ ایک شخص نے ساحل کو روکنے کی کوشش کی، لیکن پھر وہ ساحل کا غصہ دیکھ کر دور ہو گیا۔ ساحل نے ساکشی کے سر پر بھی چاقو سے کئی حملے کیے جس سے وہ لہولہان ہو کر زمین پر گر گئی۔ پھر ساحل نے قریب میں ہی نالی پر رکھے ایک پتھر کو اٹھایا اور سر کو کچل دیا۔ جب ساکشی کے جسم میں کوئی حرکت نہیں ہو رہی تھی تو حیوانیت کی مثال بن چکا ساحل وہاں سے چیختے چلاتے ہوئے فرار ہو گیا۔
Published: undefined
اس واقعہ کی جانکاری جب پولیس کو ملی تو فوراً جائے حادثہ پر پہنچی اور تحقیقات شروع کر دی۔ نابالغ بچی کے کنبوں کو اس واقعہ کی اطلاع دی گئی اور ان کے آنے کے بعد ہی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجا گیا۔ فوری طور پر ملزم کی تلاش شروع کر دی گئی اور اب اس میں کامیابی بھی مل گئی ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق دہلی پولیس نے ملزم ساحل کو اتر پردیش کے بلند شہر سے گرفتار کر لیا ہے۔ اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ ملزم نے اپنا موبائل بند کر دیا ہے جس کی وجہ سے تلاشی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ قاتل کو تلاش کرنے کے لیے پولیس کی کچھ ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی تھیں۔
Published: undefined
اس واقعہ کے تعلق سے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے دہلی کے نظامِ قانون کو لے کر لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) ونئے کمار سکسینہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کیجریوال نے کہا ہے کہ ’’دہلی میں برسرعام ایک نابالغ بچی کا بے رحمی سے قتل کر دیا جاتا ہے۔ یہ بے حد افسوسناک اور تکلیف دہ ہے۔ جرائم پیشے بے خوف ہو گئے ہیں، پولیس کا کوئی ڈر ہی نہیں ہے۔ ایل جی صاحب، نظامِ قانون آپ کی ذمہ داری ہے، کچھ کیجیے۔ دہلی کے لوگوں کی سیکورٹی سب سے اہم ہے۔‘‘
Published: undefined
دوسری طرف دہلی ویمن کمیشن کی سربراہ سواتی مالیوال نے بھی مرکزی حکومت اور دہلی پولیس کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے۔ ڈی سی ڈبلیو چیف نے کہا کہ ایک 16 سالہ لڑکی کو 50-40 بار چاقو مارا گیا اور پھر پتھر سے کئی بار حملہ کیا گیا جس کے بعد اس کی موت ہو گئی۔ یہ سب سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہو گیا ہے۔ کئی لوگ یہ واقعہ دیکھتے رہے، لیکن بیچ بچاؤ نہیں کیا۔ دہلی خواتین اور لڑکیوں کے لیے بے حد غیر محفوظ ہو گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined