نئی دہلی: مرکزی وزارت داخلہ صحافیوں کی حفاظت کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار تیار کرے گی۔ ذرائع نے اتوار کو یہاں بتایا کہ وزارت داخلہ کی طرف سے یہ قدم ہفتہ کی رات اتر پردیش میں مافیا عتیق احمد اور اشرف کے قتل کے واقعہ کے بعد اٹھایا جا رہا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ جب پولیس عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کو پریاگ راج میں طبی علاج کے لیے اسپتال لے جا رہی تھی، اسی وقت مبینہ طور پر صحافیوں کے طور پر آئے ہوئے کچھ لوگوں نے عتیق اور اس کے بھائی کو پولیس فورس اور میڈیا کی موجودگی میں گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
Published: undefined
عتیق اور اشرف دونوں مشہور اومیش پال قتل کیس کے سلسلے میں پولیس کی حراست میں تھے اور واقعہ کے وقت میڈیا سے بات کر رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے وزارت داخلہ نے صحافیوں کے تحفظ کے لیے معیاری آپریٹنگ پروسیجر بنانے کی بات کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز