سری نگر: جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے مضافاتی علاقہ رنگریٹ میں اتوار کو ہونے والے ایک مسلح تصادم میں حزب المجاہدین کے آپریشنل چیف کمانڈر سیف اللہ میر عرف ڈاکٹر سیف کو ہلاک کیا گیا ہے۔ تصادم کے دوران ایک مشتبہ شخص کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے بتایا کہ رنگریٹ میں ہونے والے مختصر مسلح تصادم کے دوران حزب کمانڈر سیف اللہ میر کو ہلاک، جبکہ ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جس سے پوچھ گچھ جاری ہے۔
Published: undefined
وجے کمار نے حزب المجاہدین کے چیف کمانڈر کی ہلاکت کو سکیورٹی فورسز کے لئے ایک بہت بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ آئی جی پی نے مسلح تصادم کی جگہ پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ 'پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ کل رات جنوبی کشمیر سے حزب المجاہدین کا کمانڈر ڈاکٹر سیف اللہ یہاں آیا ہے'۔ انہوں نے کہا کہ 'یہ اطلاع ملتے ہی پولیس اور سی آر پی ایف نے علاقے کو محاصرے میں لیا۔ اس کے بعد فوج بھی یہاں پہنچی۔ محاصرے کے فوراً بعد طرفین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ڈاکٹر سیف اللہ مارا گیا'۔
Published: undefined
وجے کمار نے ڈاکٹر سیف اللہ کی ہلاکت کو سیکورٹی فورسز کے لیے ایک بہت بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'ریاض نائیکو کی ہلاکت کے بعد ان کو حزب المجاہدین کا چیف کمانڈر بنایا گیا تھا۔ حزب المجاہدین کے چیف کمانڈر کا مارا جانا چھوٹی بات نہیں ہے۔ تصادم کے دوران ایک مشتبہ شخص کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جس سے پوچھ گچھ جاری ہے۔' رنگریٹ میں مسلح تصادم ختم ہونے کے بعد مقامی نوجوانوں کی ایک ٹولی جائے واردات پر پہنچی اور سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا۔ سیکورٹی فورسز نے احتجاجی نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔
Published: undefined
موصولہ اطلاعات کے مطابق انتظامیہ نے سیف اللہ میر کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں موبائل انٹرنیٹ خدمات منقطع کر دی ہیں۔ سیف اللہ میر یا ڈاکٹر سیف اللہ کو رواں برس مئی میں سابق آپریشنل چیف کمانڈر ریاض نائیکو کی ہلاکت کے بعد ان کی جگہ چیف کمانڈر مقرر کیا گیا تھا۔
Published: undefined
ضلع پلوامہ کے ملنگ پورہ سے تعلق رکھنے والے سیف اللہ میر عرف غازی حیدر نے 2014 میں حزب المجاہدین کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔ بتادیں کہ سن 2018 میں جب خفیہ ایجنسیوں نے کشمیر میں سرگرم 17 ملی ٹنٹوں کی 'ہٹ لسٹ' مرتب کی تو اس میں ریاض نائیکو پہلے جبکہ سیف اللہ میر دوسرے نمبر پر رکھے گئے تھے۔ نائیکو کی طرح سیف اللہ میر کو بھی سیکورٹی اداروں نے اے پلس پلس یعنی انتہائی مطلوب ملی ٹنٹ کے زمرے میں رکھا تھا۔ سیف اللہ حزب المجاہدین کے آپریشنل کمانڈر بنائے جانے سے قبل ضلع کمانڈر پلوامہ تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز