بی جے پی حکمراں ریاستوں میں شہروں اور عمارتوں کے نام بدلنے کی جیسے جنگ سے چھڑ گئی ہے۔ روزانہ کہیں نہ کہیں سے جگہ یا شہر کے نام بدلے جانے یا بدلے جانے کی کوششوں کی خبریں آ ہی جاتی ہیں۔ ملک میں شہروں کے نام بدلے جانے سے متعلق مشہور مورخ عرفان حبیب نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ "امت شاہ کے نام میں شاہ فارسیلفظ ہے، یہ سنسکرت سے نہیں بنا ہے۔ اس لیے اگر بی جے پی نے شہروں کے نام بدلنے کا سلسلہ شروع کیا ہے تو یہ شروعات سب سے پہلے اسے اپنے لیڈروں کے نام بدلنے سے کرنا چاہیے۔"
Published: 11 Nov 2018, 8:09 PM IST
دراصل اتر پردیش کے الٰہ آباد اور فیض آباد کا نام کچھ دن پہلے ہی یوگی حکومت نے بدلا ہے۔ اپنے اس قدم کو یوگی حکومت صحیح ٹھہرا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی کا کہنا ہے کہ ہمیں جو ٹھیک لگ رہا ہے ہم کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں بی جے پی لیڈران کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں کئی دیگر شہروں، مقامات کے نام بدلے جائیں گے۔ ان میں خاص طور سے آگرہ اور مظفر نگر کا نام بدلنے پر بی جے پی کے لیڈران سنجیدگی سے غور و خوض کر رہے ہیں۔
اتوار کے روز بی جے پی رکن اسمبلی جگن پرساد گرگ نے کہا کہ "آگرہ کے نام کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ یہاں اگروال طبقہ کے لوگ کثیر تعداد میں رہتے ہیں اور 5 ہزار سال پہلے اس شہر کا نام اگروان تھا۔ میں وزیر اعلیٰ سے مل کر اس کا نام بدلنے کی گزارش کروں گا۔" اس سے قبل بی جے پی لیڈر سنگیت سوم نے بیان دیا تھا کہ آنے والے دنوں میں مظفر نگر کا نام بھی بدلا جائے گا۔ انھوں نے کہا تھا کہ جن مقامات کے نام مغلوں نے رکھے تھے انھیں ترجیحی بنیاد پر بدلا جائے گا۔
Published: 11 Nov 2018, 8:09 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Nov 2018, 8:09 PM IST
تصویر: پریس ریلیز