کانگریس نے آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں برسراقتدار طبقہ کے خلاف بے باک انداز میں اپنی بات رکھی اور ظاہر کر دیا کہ اب نفرت اور تقسیم کی سیاست نہیں چلنے والی، بلکہ ملک کے اہم ایشوز پر انھیں جواب دینا ہوگا۔ ایک طرف کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر ملکارجن کھڑگے نے ایوان بالا میں بے حد جارحانہ انداز اختیار کرتے ہوئے این ڈی اے حکومت اور وزیر اعظم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، دوسری طرف لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے ایوان زیریں میں ہندوتوا، اگنی پتھ اور پیپر لیک جیسے ایشوز اٹھا کر اپنا بے خوف تیور دکھلا دیا۔
Published: undefined
راجیہ سبھا میں ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ اس اجلاس کی خوبی یہ ہے کہ مینڈیٹ کے خوف برسراقتدار طبقہ بھی آئین کی بات کر رہا ہے، لیکن ایسے لوگ بھی ہیں جنھیں پارلیمنٹ میں ’جئے سنویدھان‘ کے نعرہ سے اعتراض ہے۔ اس لیے صرف آئین کو پیشانی پر لگانے سے کام نہیں چلے گا، بلکہ اس کے راستے پر چل کر دکھانا بھی ہوگا۔ کھڑگے نے مزید کہا کہ اپوزیشن کو ایوان میں باتیں رکھنے کے لیے لگاتار جدوجہد کرنی پڑی، کیونکہ بی جے پی کی سوچ تھی کہ پارلیمنٹ میں کوئی اپوزیشن نہ ہو۔ اگر ان کی سوچ ایسی نہ ہوتی تو سترہویں لوک سبھا میں پہلی بار ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ خالی نہ رہتا۔
Published: undefined
اسی طرح لوک سبھا میں راہل گاندھی نے ہندو اور مسلم سمیت کچھ دیگر مذاہب کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر جگہ ’ڈرو مت، ڈراؤ مت‘ کا سبق سکھایا گیا ہے، لیکن بی جے پی اور آر ایس ایس صرف ڈرانے اور تشدد پھیلانے کا کام کر رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے بتایا کہ کس طرح مختلف اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کو نشانہ بنایا گیا، ان میں خوف پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ انھوں نے اپنی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان پر 20 مقدمات لگائے گئے، دو سال جیل کی سزا سنائی گئی اور ان کا گھر چھین لیا گیا۔ راہل گاندھی نے الزام عائد کیا کہ یہ سب وزیر اعظم کے اشارے پر کیا گیا۔
Published: undefined
اپنی تقریر کے دوران راہل گاندھی نے اگنی پتھ منصوبہ کی سخت مخالفت کی اور کہا کہ یہ فوج کا منصوبہ نہیں بلکہ وزیر اعظم کا منصوبہ ہے۔ انھوں نے اعلان کیا کہ جب بھی کانگریس حکومت میں آئے گی، اس منصوبہ کو ختم کر دیا جائے گا۔ نیٹ پیپر لیک کا ایشو بھی قائد حزب اختلاف نے اٹھایا اور کہا کہ مرکزی حکومت نے نیٹ امتحان کو بھی پروفیشنل سے کمرشیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ آج ایک ہونہار لیکن غریب طالب علم میڈیکل کالج میں نہیں جا سکتا۔ امتحان کا یہ مکمل پیٹرن امیر بچوں کے لیے بنایا گیا ہے۔ حالات یہ ہیں کہ 7 سال میں 70 مرتبہ پیپر لیک ہو چکے ہیں۔ اس لیے ہم اس موضوع پر بحث کر اس کا حل تلاش کرنا چاہتے ہیں، لیکن حکومت کہتی ہے کہ نیٹ پر بحث نہیں ہوگی۔
Published: undefined
اس درمیان کانگریس میڈیا ڈپارٹمنٹ کے چیف پون کھیڑا نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس کر کہا کہ بی جے پی ہندو مذہب کا ٹھیکیدار بننے کی کوشش کر رہی ہے، جبکہ انہی لوگوں سے ہندو نظریات کی شبیہ کو بچانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہندو بیدار ہو چکا ہے اور اب وزیر اعظم نریندر مودی جھوٹ نہیں فروخت کر پائیں گے۔ وزیر اعظم کو ’نیٹ‘ اور ’اگنی پتھ‘ جیسے اہم ایشوز پر جواب دینا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی کی تقریر کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی بی جے پی لیڈروں کی کوشش پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کھیڑا نے کہا کہ ’’کیا کچھ پستہ قد لوگ ہندو نظریات کے ٹھیکیدار بنیں گے۔ کیا کچھ پستہ قد لوگ عظیم ہندو نظریات پر قبضہ کر اسے اپنے قد کا بنا دیں گے۔ ہمیں لگتا تھا کہ ہم جمہوریت اور آئین کی حفاظت کے لیے نکلے ہیں۔ لیکن گزشتہ 10 سال میں ہم سمجھ گئے کہ ہمیں ہندو نظریات کی شبیہ کو بھی بچانا پڑے گا، نہیں تو یہ پستہ قد لوگ اسے بھی اپنے قد کا بنا دیں گے۔‘‘
Published: undefined
پون کھیڑا نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’گزشتہ 10 سال سے ایک نعرہ سنتے ہوں گے کہ میں ہندوؤں کو جگانے نکلا ہوں۔ ہندو بیدار ہو چکا ہے نریندر مودی جی۔ وہ ایودھیا میں جاگا، اور وارانسی میں آپ کے ساتھ کیا ہوا یہ پوری دنیا نے دیکھا۔ اب آپ جھوٹ نہیں فروخت کر پائیں گے۔ اب آپ اپنی جعلی حب الوطنی اور جعلی ہندوتوا کے پیچھے نہیں چھپ پائیں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز