وارانسی: گیان واپی مسجد میں پوجا کرنے کا اعلان کرنے والے شنکراچاریہ سوروپانند سرسوتی کے شاگرد اوی مکتیشورانند کو پولیس نے ان کے مٹھ میں نظر بند کر دیا ہے۔ سوامی کا اعلان تھا کہ گیان واپی مسجد میں کئے گئے سروے کے دوران جس مقام سے مبینہ شیولنگ برآمد ہوا ہے وہ وہاں پر 71 افراد کے ہمراہ پوجا کرنے کے لئے جائیں گے۔
Published: undefined
’آج تک‘ پر شائع رپورٹ کے مطابق اس اعلان کے پیش نظر مٹھ کے باہر بھاری تعداد میں پولیس فورس کی تعیناتی کی گئی۔ سوامی اوی مکتیشورانند نے مٹھ سے پوجا کے لئے نکلنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے انہیں باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی۔ پولیس نے مٹھ کو چاروں اطراف سے اپنے حصار میں لے لیا۔ مٹھ کے اندر اور باہر جانے والوں پر بھی کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔
Published: undefined
اوی مکتیشورانند نے کہا کہ انہوں نے واٹس ایپ پر اجازت کے لیے پولس کمشنر کو خط بھیجا ہے اور اس حوالے سے انہیں تحریری جواب درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوجا رکنا میرا حق ہے۔ دریں اثنا، سوامی نے انشن بھی شروع کر دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ گیان واپی مسجد میں پوجا کرنے تک کھانا نہیں کھائیں گے۔ اوی مکتیشورانند نے کہا کہ انہوں نے پوجا کرنے کی دوبارہ اجازت طلب کی تھی لیکن انہیں کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جس ملک میں کروڑوں ہندو بھکت ہوں، کیا اس ملک میں بھگوان بھوکا رکھا جائے گا؟
Published: undefined
اس سے قبل انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ جہاں سنت پوجا کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں اس مقام کو عدالت کے حکم پر سیل کیا گیا ہے۔ لہذا وہاں پوجا کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اگر کسی نے انتظامیہ کے احکامات پر عمل نہیں کیا تو اس کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔
Published: undefined
خیال رہے کہ سوامی اوی مکتیشورانند اپنے بیانات کی وجہ سے ہمیشہ سرخیوں میں رہتے ہیں۔ کچھ دن پہلے انہوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ سناتن دھرم میں صرف ایک ہی دیوتا مانا جاتا ہے اور وہ شیو ہے۔ جو شیو کو نہیں جانتا، اس کی شان کو نہیں سمجھتا، وہ شیولنگ کو فوارہ ہی کہے گا! انہوں نے مزید کہا تھا کہ اگر گیان واپی سے شیولنگ برآمد ہوا ہے تو وہاں پوجا ہونی ضروری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز