علی گڑھ: کورونا وائرس کے بڑھتے اثر کے درمیان تبلیغی جماعت کے خلاف نفرت آمیز بیانات دینے والے شرپسندوں پر پولیس انتظامیہ نے سختی کرنی شروع کر دی ہے۔ اسی سلسلہ میں ہندو مہا سبھا کی لیڈر پوجا شکون پانڈے کو پولیس نے منگل کے روز گرفتار کر لیا۔ واضح رہے کہ ہندو مہاسبھا کی قومی سکریٹری پوجا شکون پانڈے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر تبلیغی جماعت سے وابستہ افراد کو گولی مار دینے کی اپیل کی تھی۔
Published: undefined
پوجا شکون پانڈے نے گزشتہ ہفتے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا تھا، جس میں اس نے ملک میں کورونا کی وبا پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے تبلیغی جماعت کے لوگوں کو سیدھے گولی مار دینے کی اپیل کی تھی۔ اس بارے میں اس نے میڈیا کو ایک بیان بھی جاری کیا تھا۔
Published: undefined
پوجا شکون پانڈے کے بیان کی ویڈیو کی بنیاد پر چوکی انچارج نورنگ آباد مہیش سنگھ نے بی داس کمپاؤنڈ کی رہائشی پوجا شکون کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ قبل ازیں پولیس نے پوجا شکون کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دینے اور دو فرقوں میں دشمنی پیدا کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا۔ یہ مقدمہ چوکی انچارج کی جانب سے گاندھی پارک اسٹیشن میں درج کرایا گیا تھا۔
Published: undefined
پوجا شکون پانڈے کے خلاف سابق رکن اسمبلی علی گڑھ حاجی ضمیر اللہ نے تحریر دی تھی، جس کی بنیاد پر اس کے خلاف رپورٹ درج کی گئی تھی۔ سابق ایم ایل اے نے کہا کہ پچھلے کچھ دنوں سے دہلی نظام الدین مرکز اور جماعت کے لوگوں پر طرح طرح کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ نیز، مسلمانوں کو غلط نظریہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ یہ سب ان تنظیموں کی سازش ہے جو ملک میں امن نہیں دیکھنا چاہتیں، اسی لئے الٹے سیدھے بیان دے کر وہ باہمی بھائی چارے کے خاتمے کے لئے طرح طرح کے ہتھکنڈے اپنائے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
حاجی ضمیر اللہ نے کہا کہ ہم لوگ قانون پر یقین رکھتے ہیں لیکن جنہوں نے جماعتیوں کے لئے دہشت گرد اور دیگر قابل اعتراض الفاظ کا استعمال کیا ہے، ان کی شبیہ کو داغدار بنانے اور ملک میں نفرت پھیلانے کی کوشش کی ہے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جانی چاہیے۔
Published: undefined
غورطلب ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب پوجا شکون پر پولیس نے کارروائی کی ہے۔ اس سے قبل پچھلے سال بھی ان پر مقدمہ درج ہوا تھا اور اسے جیل بھی جانا پڑا تھا جب اس نے گاندھی کے مجسمہ کو گولی ماری تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined