کرناٹک ہندو مہاسبھا کے سکریٹری دھرمیندر نے کرناٹک کے وزیر اعلی اور بی جے پی کو لے کر ایک سخت بیان دیا ہے۔ دھرمیندر نے کہا ہے کہ بر سر اقتدار بی جے پی نے میسور میں ایک تاریخی مندر کے انہدام کی اجازت دے کر ہندوؤں کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوؤں کے خلاف حملوں کو لے کر اگر گاندھی جی کو مارنا ممکن تھا تو آپ کیا ہیں۔ پولیس نے دھرمیندر کو گرفتار کر لیا ہے۔
Published: 20 Sep 2021, 1:11 PM IST
منگلورو پولیس نے ریاست کے وزیر اعلی کو دھمکی دینے کے الزام میں انہیں گرفتار کیا ہے۔ دھرمیندر کے خلاف ہندو مہاسبھا کے ریاستی صدر نے ہی شکایت درج کرائی تھی۔ ہندو مہاسبھا کا دعوی ہے کہ پارٹی نے انہیں سال 2018 میں نکال دیا تھا۔
Published: 20 Sep 2021, 1:11 PM IST
واضح رہے دھرمیندر نے یہ بھی کہا ہے کہ اب اس لڑائی میں آر ایس ایس کا استعمال کر اپنی حرکتوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ نیوز پورٹل پر شائع خبر کے مطابق انہوں نے الزام لگایا کہ مندر انہدام کئے جانے کے خلاف سنگھ کی تنظیموں کی لڑائی بی جے پی حکومت کی ناکامیوں کو چھپانے کی کو شش ہے۔
Published: 20 Sep 2021, 1:11 PM IST
دھرمیندر نے کہا کہ انہیں یہ لڑائی لڑ رہی سنگھ کی تنظیموں پر رحم آتا ہے اور اگر وہ اپنی لڑئی کے تئیں ایماندار ہیں تو آنے والے انتخابات میں انہیں بی جے پی کو ہرانا چاہئے اور ہندو مہاسبھا کی حمایت کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو مہاسبھا ہندوتوا کی بنیاد پر بنی پارٹی ہے۔
Published: 20 Sep 2021, 1:11 PM IST
انہوں نے بی جے پی کے خلاف کھلے طور پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ اگر مندروں پر حملے جاری رہے تو ہندو مہاسبھا بی جے پی اور ریاست کی ریڑھ کی ہڈی کے بغیر والی حکومت کو نہیں بخشے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی مندر انہدام کی کارروائی کو سپریم کورٹ کا حکم بتا رہی ہے، جبکہ دوسرے طبقوں کے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی ہے۔
Published: 20 Sep 2021, 1:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Sep 2021, 1:11 PM IST