آن لائن فوڈ سروس ویب سائٹ زومیٹو کے ایک ڈلیوری بوائے سے ایک گاہک نے صرف اس لئے کھانا نہیں لیا کیوںکہ وہ مسلمان تھا۔ اتنا ہی نہیں اس گاہک نے زومیٹو کو مخاطب کرتے ہوئے اس معاملہ پر ایک ٹوئٹ بھی کر دیا اور اس نے فوڈ کمپنی پر ہی سوال اٹھا دیا۔
Published: 31 Jul 2019, 2:10 PM IST
اس گاہک کو پہلے تو زومیٹو کے ٹوئٹر ہینڈل سے جواب دیا گیا، اس کے بعد زومیٹو کے بانی دپیندر گوئل نے بھی اسے سخت جواب دیا۔ زومیٹو کی طرف سے لکھا گیا، ’کھانے کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، کھانا خود ایک مذہب ہے‘۔
Published: 31 Jul 2019, 2:10 PM IST
زومیٹو کے بانی دپیندر گوئل نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’ہم آئیڈیا آف انڈیا اور ہمارے گاہکوں-پارٹنرز کے تنوع پر ناز کرتے ہیں۔ ہمارے اصولوں کی وجہ سے کاروبار کو بھی نقصان ہوتا ہے تو بھی ہمیں کوئی دکھ نہیں ہوگا۔ ‘‘
Published: 31 Jul 2019, 2:10 PM IST
زومیٹو اور اس کے بانی کی طرف سے اس معاملہ پر جو جواب دیا گیا ہے اسے سوشل میڈیا پر خوب پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔ ساتھ ہی پنڈت امت شکلا جس نے اس معاملہ کو اٹھایا اور ٹوئٹ کیا تھا اسے لوگ کافی کھری کھوٹی سنا رہے ہیں۔
Published: 31 Jul 2019, 2:10 PM IST
واضح رہے کہ منگل کے روز امت شکلا نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے اس بارے میں شکایت کی تھی۔ امت نے لکھا، ’’میں نے ابھی ابھی زومیٹو پر آرڈر کینسل کیا ہے کیونکہ ان کی طرف سے غیر ہندو ڈلیوری بوائے کو بھیجا گیا تھا۔‘‘ امت شکلا نے اس حوالہ سے کئی اسکرین شاٹ ٹوئٹر پر ڈالے اور زومیٹو کو گھیرنے کی کوشش کی۔
Published: 31 Jul 2019, 2:10 PM IST
حالانکہ یہ معاملہ خود امت شکلا پر ہی بھاری پڑ گیا ہے اور سوشل میڈیا پر اسے خوب لعنت ملامت کی جا رہی ہے۔ لوگوں نے اسے سماج میں نفرت پھیلانے والا قرار دیا ہے۔ کچھ لوگوں نے تو امت شکلا کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔
Published: 31 Jul 2019, 2:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 Jul 2019, 2:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز