نئی دہلی: ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا یعنی ڈی سی جی آئی نے ہندوستان میں دو کورونا ویکسین کے ایمرجنسی استعمال کی منظوری دے دی ہے یعنی اس بات پر مہر لگا دی گئی ہے کہ اگر کووڈ- 19 کے کسی متاثرہ مریض پر ایمرجنسی کی صورت حال میں اس دوا کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
اس کا اعلان ایک پریس کانفرنس میں کیا گیا جس میں اس پر تفصیل سے بتایا گیا کہ کن بنیاد پر ان دو ویکسین کو منظوری دی گئی ہے، لیکن پریس کانفرنس میں موجود جن صحافیوں کا انگریزی میں ہاتھ تنگ تھا ان کوتھوڑی مایوسی ہوئی، کیونکہ صحافیوں کے لاکھ درخواست کرنے کے با وجود ہندی میں یہ بیان نہیں دیا گیا اور یہ کہہ کر معذرت کر لی گئی کہ ہندی میں بیان تیار نہیں ہے اور جلد ہی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیا جائے گا۔
Published: undefined
ویسے سرکاری دفاتر کا یہی چلن رہا ہے کہ وہ انگریزی میں بیان دیتے ہیں لیکن اس کا ترجمہ ہندی یا علاقائی زبان میں بھی دیا جاتا ہے۔ بی جے پی تو ہندی کو بہت سنجیدگی سے لینے کی دہائی دیتی رہی ہے لیکن چھ سال سے زیادہ وقت سے بی جے پی مرکز میں بر سر اقتدار ہے پھر بھی ایسا دیکھنے کو ملا۔ڈی سی جی آئی کے افسران چند لائنیں ہندی میں بول سکتے تھے، کیونکہ یہ ایک ٹیکنیکل معاملہ تھا اس لئے ہندی میں بیان ضروری تھا۔
Published: undefined
پریس کانفرنس میں موجود صحافیوں نے بہت درخواست کی لیکن ان کی درخواست نہیں سنی گئی۔ ایسا اگر کوئی حزب اختلاف کا رہنما کر دیتا تو ذرائع ابلاغ کی سرخیاں بن جاتیں اور ہندی میں نہ بولنے پر اس کو بہت برا کہا جاتا لیکن اس معاملہ میں ایسا کچھ نہیں ہوا۔
ڈی سی جی آئی نے سیرم انسٹی ٹیوٹ کی ویکسین ’کووی شیلڈ‘ اور بھارت بائیوٹیک کی ویکسین ’کوویکسین‘ کو ایمرجنسی استعمال کے لئے منظوری فراہم کر دی ہے اور اب یہ ویکسین ملک میں عام شہریوں کو دی جا سکے گی۔ اس سے قبل سرکاری کمیٹی ایس ای سی نے یکم جنوری کو کووی شیلڈ اور دو جنوری کو کوویکسین کے ایمرجنسی استعمال کی منظوری کی سفارش کی تھی۔ ڈی سی جی آئی نے آج اس پر مہر ثبت کر دی۔
Published: undefined
خیال رہے کہ ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا جب کسی دوا، ڈرگ یا ویکسین کو حتمی منظوری فراہم کرتا ہے تبھی ان کا عوامی طور پر استعمال ہو سکتا ہے۔ ایسی اجازت دینے سے پہلے ڈی سی جی آئی ویکسین پر کیے گئے تجربے کے اعداد کا گہرائی سے مطالعہ کرتا ہے۔ جب ڈی جی سی آئی رپورٹ سے مطمئن ہوتا ہے تبھی وہ اس کے عوامی استعمال کی منظوری فراہم کرتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز