اڈانی گروپ کے جواب پر اب ہنڈن برگ ریسرچ نے پیر کو پھر جوابی حملہ کیا ہے۔ ہنڈن برگ ریسرچ نے کہا کہ اس (اڈانی گروپ) نے سوالات سے بچنے کی کوشش کی ہے۔ حملے کو تیز کرتے ہوئے ہنڈن برگ ریسرچ نے کہا ہے کہ قوم پرستی کی آڑ میں دھوکہ چھپایا نہیں جا سکتا۔
Published: undefined
اڈانی گروپ کے 413 صفحات پر مشتمل جواب پر جواب دیتے ہوئے ہنڈن برگ ریسرچ نے کہا کہ اہم مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی گئی ہے اور ہماری رپورٹ کو ہندوستان پر ایک حملہ قرار دیا ہے۔ اڈانی گروپ نے کمپنی کے چیئرمین گوتم اڈانی کی دولت میں اضافے کو ہندوستان کی کامیابی سے جوڑنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہندوستان کی جمہوریت بہت متحرک ہے، ہندوستان آنے والے مستقبل کا سپر پاور ہے۔
Published: undefined
ہنڈن برگ نے کہا ہے کہ ان کا ماننا ہے کہ اڈانی گروپ نے ہندوستان کے مستقبل کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش کی ہے۔ یہ کمپنی منظم طریقے سے ملک کو لوٹ رہی ہے اور خود کو ہندوستانی پرچم میں لپیٹ کر پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
Published: undefined
ہنڈن برگ نے کہا کہ وہ یہ بھی مانتے ہیں کہ دھوکہ دہی دھوکہ ہے، چاہے اس کا ارتکاب دنیا کے امیر ترین آدمیوں میں سے کسی نے کیا ہو۔ ہنڈن برگ کی رپورٹ میں صنعت کار گوتم اڈانی کی قیادت میں گروپ پر کھلے عام الزام لگایا گیا ہے کہ وہ اسٹاک میں ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ میں ملوث ہے۔
Published: undefined
ہنڈن برگ ریسرچ نے کہا کہ اڈانی کے 413 صفحات کے جواب میں صرف 30 صفحات ہماری رپورٹ سے منسلک ہیں۔ باقی 330 صفحات عدالتی ریکارڈ، 53 صفحات پر مشتمل اعلیٰ سطحی مالیاتی معلومات، عمومی معلومات اور کارپوریٹ کی بے مقصد حرکتیں ہیں۔ جیسے کہ کس طرح کمپنی میں خواتین کو فروغ دیا جا رہا ہے، محفوظ سبزیوں کی پیداوار وغیرہ۔ اڈانی ہمارے 88 سوالات میں سے 62 کا جواب دینے میں ناکام رہے ہیں۔
Published: undefined
اس سے پہلے، اڈانی گروپ نے اتوار کو ہنڈن برگ ریسرچ کی طرف سے لگائے گئے الزامات کے جواب میں 400 صفحات پر مشتمل دستاویزات کے ساتھ جواب دیا تھا۔ اڈانی گروپ کے تفصیلی جواب میں کہا گیا ہے کہ ہنڈن برگ رپورٹ کو ہمارے شیئر ہولڈرز اور عوامی سرمایہ کاروں کی قیمت پر منافع کمانے کے واضح ارادے سے گھڑا گیا ہے۔ یہ ایک ہیرا پھیری پر مبنی دستاویز ہے جو مفادات کے تصادم سے بھری ہوئی ہے اور اس کا مقصد صرف اور صرف جھوٹے منافع کے لیے سیکورٹیز میں ایک جھوٹی مارکیٹ بنانا ہے، جو واضح طور پر ہندوستانی قانون کے تحت سیکورٹیز فراڈ کو تشکیل دیتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined