حجاب تنازعہ پر کرناٹک ہائی کورٹ کا فیصلہ اب کسی بھی وقت سامنے آ سکتا ہے۔ 11 دنوں کی سماعت کے بعد 25 فروری کو کرناٹک ہائی کورٹ میں حجاب پر پابندی کے خلاف داخل عرضی پر فیصلہ محفوظ رکھ لیا گیا ہے۔ مسلم طالبات کے ذریعہ داخل کی گئی عرضیوں میں ایک سرکاری پی یو کالج کے ذریعہ حجاب (ہیڈ اسکارف) پہن کر مسلم طالبات کو داخل کرنے سے انکار کرنے کی کارروائی کو چیلنج پیش کیا گیا تھا۔
Published: undefined
چیف جسٹس ریتو راج اوستھی، جسٹس کرشنا ایس دیکشت اور جسٹس جے ایم قاضی کی بنچ کے سامنے سماعت 11 دنوں تک چلی۔ قابل ذکر ہے کہ عدالت کا وہ عبوری فیصلہ اب بھی نافذ ہے جس میں اسٹوڈنٹس کو کلاس میں کسی بھی طرح کے مذہبی کپڑے ہننے سے روکا گیا تھا۔
Published: undefined
فریقین اور حجاب تنازعہ پر مداخلت کی درخواست داخل کرنے والوں کو اپنی تحریری دلیلیں داخل کرنے کی چھوٹ دی گئی ہے۔ اس معاملے میں عدالت کے سامنے ایک اہم سوال یہ ہے کہ کیا حجاب پہننا اسلام کی ضروری مذہبی روایت کا حصہ ہے، اور کیا ایسے معاملوں میں ریاست کی مداخلت کی ضرورت ہے؟ عدالت کو اس پر بھی غور کرنا ہے کہ کیا حجاب پہننا آئین کے شق 19(1)(اے) کے تحت اظہارِ رائے کے حقوق کے کردار کا حصہ ہے، اور کیا صرف شق 19(2) کے تحت پابندی لگائی جا سکتی ہے؟
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز