یادگیر (کرناٹک): کرناٹک کے یادگیر ضلع میں اپنا حجاب اتارنے سے انکار کرتے ہوئے، آج چھ طالبات اپنے 12ویں جماعت کے امتحانات میں بغیر کچھ لکھے گھر لوٹ گئیں۔ واقعہ گورنمنٹ پری یونیورسٹی کالج یادگیر کا ہے۔ معاشیات کا امتحان دینے آنے والی طالبات نے عہدیداروں سے حجاب پہن کر پیپر لکھنے پر زور دیا۔ لیکن ان کی درخواست کو ٹھکرا دیا گیا۔ اس کے بعد طالبات نے حجاب اتارنے سے انکار کر دیا اور امتحانی مرکز سے نکل گئیں۔
Published: undefined
ریاست بھر میں 12ویں کا امتحان پرامن طریقے سے منعقد ہو رہا ہے۔ باقی طالبات خاص طور پر مسلم لڑکیاں، اسکول کے ڈریس کوڈ کی پیروی کر رہی ہیں اور حجاب پہنے بغیر اپنے پیپر لکھ رہی ہیں۔ حجاب تنازعہ کے پس منظر میں سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان 22 اپریل سے شروع ہونے والے بورڈ امتحانات کے لیے 68,84,255 طلبہ نے رجسٹریشن کرایا تھا۔ کرناٹک ہائی کورٹ کی ایک خصوصی بنچ نے لڑکیوں کو حجاب پہن کر کلاس میں جانے کی اجازت دینے والی درخواستوں کو خارج کر دیا ہے۔ حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا کہ حجاب پہننا اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔
Published: undefined
عدالتی حکم کے بعد کرناٹک حکومت نے کلاس رومز میں حجاب پر پابندی عائد کرتے ہوئے اعلان کیا کہ حجاب پہننے والی طالبات اور اساتذہ کو امتحانی مراکز کے اندر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ درخواست گزاروں میں سے ایک عالیہ اسدی نے ٹوئٹر پر طالبات کے کلاس روم میں حجاب پہننے پر پابندی کے فیصلے پر تنقید کی۔ انہوں نے سوال کیا تھا کہ "ہمیں بار بار مایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے! بی جے پی ایم ایل اے رگھوپتی بھٹ نے ہمیں دھمکی دی تھی کہ اگر ہم کل امتحان میں شریک ہونے گئے تو ہمارے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے جائیں گے۔ ہمارا جرم کیا ہے؟ ہمارا ملک کس طرف جا رہا ہے؟"
Published: undefined
22 اپریل کو عالیہ اسدی اور ریشم فاروق نے حجاب پہن کر اڈپی کے امتحانی مرکز میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ بی جے پی ایم ایل اے رگھوپتی بھٹ نے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف میڈیا کے سامنے اپنے کو دکھانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ بھٹ نے یہ بھی انتباہ دیا تھا کہ اگر طالبات نے اپنے فعل (حجاب پہن) کو دہرایا تو ان کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ درج کیا جانا چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined