الہ آباد: انتظامیہ کی طرف سے مسجددوں سے اذان دینے پر پابندی عائد کرنے کے معاملہ پر جمعہ کے روز الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے ایسے احکامات کو منسوخ کر دیا۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ مسجدوں میں اذان دینے سے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی نہیں ہوتی تاہم لاؤڈ اسپیکر سے اذان اسی مسجد سے دی جا سکتی ہے جس کے لئے اس کی تحریری اجازت لی گئی ہے اور صوتی آلودگی کے ضواط کا خیال بھی رکھا جاتا ہے۔
Published: 15 May 2020, 5:11 PM IST
ہائی کورٹ نے کہا کہ اذان مذہبی آزادی سے منسلک معاملہ ہے، تاہم لاؤڈ اسپیکر سے اذان دینا اسلام کا لازمی جز نہیں ہے۔ کسی بھی مسجد سے لاؤڈ اسپیکر سے تیز آواز میں اذان دینا دوسرے لوگوں کے حقوق میں مداخلت کے مترادف ہے۔
Published: 15 May 2020, 5:11 PM IST
واضح رہے کہ اتر پردیش کے غازی پور کے ضلع مجسٹریٹ نے زبانی احکامات جاری کرتے ہوئے مسجدوں سے اذان دینے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ اس کے خلاف بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ افضال انصاری نے الہ آباد ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ اس کے بعد اسی طرح کے احکامات فرخ آباد اور ہاتھرس کے ضلع مجسٹریٹوں نے بھی دے دئے۔
Published: 15 May 2020, 5:11 PM IST
بی ایس پی رکن پارلیمنٹ افضال انصاری کے علاوہ سید وسیم قادری نے بھی اس معاملہ میں عرضی داخل کی تھی۔ جبکہ فرخ آباد میں اذان پر پابندی کے خلاف کانگریس کے رہنما سلمان خورشید نے بھی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ جسٹس ششی کانت گپتا اور جسٹس اجیت کمار کی ڈویزن بینچ نے یہ فیصلہ سنایا۔
Published: 15 May 2020, 5:11 PM IST
معاملہ میں حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل منیش گوئل نے بحث کی جبکہ عرضی گزاروں کی جانب سے سید صفدر علی کاظمی نے موقف رکھا۔ ہائی کورٹ نے اس معاملہ میں دونوں فریقین کے موقف کو سننے کے بعد 5 ،یہ کو اپنے فیصلہ کو محفوظ رکھا تھا۔
Published: 15 May 2020, 5:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 May 2020, 5:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز