نئی دہلی: جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو جمعہ کو سپریم کورٹ سے راحت نہیں مل سکی۔ سورین نے ای ڈی کی کارروائی اور گرفتاری کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔ انہوں نے انتخابی تشہیر کے لئے عبوری ضمانت کے لئے بھی درخواست دائر کی ہے لیکن جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے کہا کہ وقت کی کمی کے سبب اس پر تفصیلی سماعت ممکن نہیں۔ عدالت کی جانب سے ای ڈی کو پیر، 20 مئی تک جواب داخل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
Published: undefined
عدالت عظمیٰ نے آئندہ منگل یعنی 21 مئی کو سپریم کورٹ کے تعطیلاتی بنچ کے سامنے درخواست کی فہرست بنانے کی ہدایت کی۔ جمعہ کو جب یہ معاملہ سپریم کورٹ کے سامنے لایا گیا تو ای ڈی کی جانب سے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے اس پر جواب دینے کے لیے وقت مانگا۔
Published: undefined
جب عدالت نے اے ایس جی سے ہیمنت سورین کی عبوری ضمانت کے بارے میں جاننا چاہا تو انہوں نے کہا کہ سورین کو 31 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انتخابات کے چار مراحل پہلے ہی ختم ہو چکے ہیں۔
Published: undefined
سینئر وکیل کپل سبل نے سورین کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ فی الحال انتخابات کے تین مراحل 20، 25 مئی اور یکم جون کو ہیں اور اس پر غور کیا جانا چاہئے۔ اس پر بنچ نے کہا کہ جب تک بنچ اس معاملے میں بادی النظر مطمئن نہیں ہوتی، کوئی حکم نہیں دیا جا سکتا۔
Published: undefined
بنچ نے کہا کہ آج تفصیلی سماعت کا وقت نہیں ہے۔ بنچ نے ای ڈی کو پیر تک اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ اس سے قبل جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ہیمنت سورین کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سورین نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ 31 جنوری کو ای ڈی نے ہیمنت سورین کو رانچی کے بڑگائیں علاقے میں 8.66 ایکڑ زمین پر غیر قانونی قبضے اور منی لانڈرنگ کے معاملے میں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا تھا۔ ہیمنت سورین کے علاوہ ای ڈی نے 30 مارچ کو زمین کے اصل مالک راجکمار پاہن، ہیمنت سورین کے قریبی ساتھی ونود کمار، ریونیو سب انسپکٹر بھانو پرتاپ پرساد اور ہلاریس کچھپ کے خلاف بھی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔
اس میں بتایا گیا ہے کہ ہیمنت سورین نے نہ صرف یہ کہ غیر قانونی طور پر زمین حاصل کی بلکہ تحقیقات شروع ہونے پر شواہد کو ختم کرنے کی بھی کوشش کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز