نئی دہلی: بارش اور سیلاب کا سامنا کرنے والے شمالی ہندوستان کے لیے راحت کی کوئی امید نہیں ہے۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ چار سے پانچ روز تک تیز بارش کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔ اندازوں کے مطابق مغربی اتر پردیش، اتراکھنڈ اور بہار میں بہت زیادہ بارش ہو سکتی ہے۔ اس کے ساتھ سیلاب کے خطرے کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے۔
Published: undefined
محکمہ موسمیات نے سکم اور شمالی بنگال میں بارش کے لیے ریڈ الرٹ کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اتراکھنڈ، اتر پردیش، بہار، مغربی مدھیہ پردیش، آسام، میگھالیہ اور اروناچل پردیش میں اورنج الرٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔ ان ریاستوں میں موسلادھار بارش کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں بارش کے باعث بعض علاقوں میں طغیانی کا امکان ہے۔
Published: undefined
محکمہ موسمیات نے سوراشٹرا، کچھ (گجرات)، مہاراشٹرا، جھارکھنڈ، اڈیشہ، مشرقی راجستھان، جنوبی بنگال، ساحلی کرناٹک، تمل ناڈو، کیرالہ اور آندھرا پردیش میں بارش کے لیے یلو الرٹ جاری کیا ہے۔ مدھیہ مہاراشٹر کے گھاٹ علاقوں میں 14-16 جولائی کے دوران الگ تھلگ بھاری بارش ہونے کا امکان ہے، جب کہ گجرات کے علاقے میں 15 اور 16 جولائی کو اسی طرح کے موسمی حالات ریکارڈ کیے جائیں گے۔ شمال مغربی ہندوستان میں بارش کم ہونے کی توقع ہے، لیکن گنگا کے میدانی علاقوں میں اگلے پانچ دنوں تک بارش ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
پہاڑوں پر پڑنے والی بارش کا اثر دہلی پر نظر آ رہا ہے۔ دہلی میں جمنا ندی اپنی بلند ترین سطح پر بہہ رہی ہے اور مسلسل اوپر جا رہی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ ندی کا پانی اب شہر کے اندر جانے لگا ہے اور گھروں میں داخل ہو گیا ہے۔ نشیبی علاقوں میں رہنے والے لوگ اپنے گھر بار چھوڑ کر باہر سڑک پر رہنے پر مجبور ہیں۔
Published: undefined
دہلی کے ساتھ ساتھ نوئیڈا کے گاؤں میں بھی پانی پہنچ گیا ہے۔ کئی دیہات پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ وہیں دہلی حکومت کے وزیر آتشی نے کہا ہے کہ دہلی میں ایمرجنسی کی حالت ہے۔ پہلی بار جمنا کے پانی کی سطح میں اتنا اضافہ ہوا ہے۔ ہماچل اور ہریانہ سے مسلسل پانی آ رہا ہے۔ پانی کی رفتار کو کوئی نہیں روک سکتا۔ ریلیف اور بچاؤ کا کام ہی واحد حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہریانہ حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ان سے کہا جا رہا ہے کہ وہ کم پانی چھوڑیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined