قومی خبریں

اتر پردیش میں شدید بارش، ایک دن میں 10 افراد ہلاک، محکمہ موسمیات نے مزید الرٹ جاری کیا

اتر پردیش میں پچھلے 24 گھنٹوں میں شدید بارشوں کے نتیجے میں 10 افراد کی موت ہوئی ہے۔ موسم محکمہ نے مزید شدید بارشوں اور سیلاب کی پیشگوئی کی ہے اور کئی اضلاع میں ایمرجنسی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں

<div class="paragraphs"><p>نوئیڈا میں&nbsp;بارش کا منظر / آئی اے این ایس</p></div>

نوئیڈا میں بارش کا منظر / آئی اے این ایس

 

لکھنؤ: اتر پردیش میں حالیہ بارشوں نے آفت برپا کر دی ہے، جس کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 10 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ ریاستی امداد کمشنر کے دفتر کی رپورٹ کے مطابق، بھاری بارشوں کی وجہ سے مین پوری میں 5 افراد ہلاک ہو گئے، جبکہ جالون اور باندہ میں دو دو، جبکہ ایٹہ میں ایک شخص کی موت واقع ہوئی۔

Published: undefined

محکمہ موسمیات نے اتر پردیش کے علاقوں خصوصاً اودھ اور روہیل کھنڈ کے ایک درجن سے زیادہ اضلاع میں شدید بارشوں، اچانک سیلاب اور بارشوں سے متعلق دیگر خطرات کی پیشگوئی کی ہے۔ اس پیشگوئی کے بعد ریاستی حکومت نے نگرانی کے لیے خصوصی ٹیمیں تعینات کی ہیں تاکہ سیلاب کی صورتحال کو قابو میں رکھا جا سکے۔

Published: undefined

ریاستی امداد کمشنر جی ایس نوین کمار نے کہا، ’’حالیہ بارشوں کے پیش نظر، زیادہ بارش والے اضلاع میں نگرانی کے لیے پی اے سی، ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں ضروریات کے مطابق تعینات کی گئی ہیں۔ یہ اقدامات متاثرہ علاقوں میں فوری امداد فراہم کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

خیال رہے کہ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران ریاست میں اوسطاً 28.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ اتر پردیش کے 75 اضلاع میں سے 51 اضلاع میں شدید بارش ہوئی ہے۔ ہاتھرس ضلع میں سب سے زیادہ 185.1 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جس نے مقامی لوگوں کی زندگیوں کو شدید متاثر کیا ہے۔

Published: undefined

ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایمرجنسی الرٹس اور امدادی کارروائیوں کے باوجود، بارشوں کی شدت اور سیلاب کی پیشگوئی عوام کے لیے ایک سنگین چیلنج بنی ہوئی ہے۔ عوام کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے اور محفوظ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، جبکہ امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں امداد فراہم کر رہی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined