بہار کی راجدھانی پٹنہ میں موسلا دھار بارش کے بعد پورا شہر پانی پانی ہوگیا ہے۔ کئی جگہ نالی اور گڈھوں میں بارش کا پانی جمع ہوگیا ہے۔ یہاں تک کہ بہار قانون ساز اسمبلی احاطہ، آس پاس کے کئی وزیروں کے بنگلوں اور پٹنہ کے کئی اسپتالوں میں بھی پانی داخل ہو گیا ہے۔ پٹنہ شہر کی ایسی حالت دیکھ کراس سلسلے میں حکومت کی تیاریوں پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ حالانکہ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے فوری طور پر جگہ جگہ جاکر متاثر علاقوں کا معائنہ کیا۔ نیوز ایجنسی کے مطابق نتیش کمار نے پمپ ہاؤس کا جائزہ لیا اور افسران کو یہ یقینی بنانے کی ہدایت دی کہ بارش کے دوران شہر میں پانی کا جماؤ نہیں ہو پائے۔
Published: undefined
شہر میں 41.8 ملی میٹر بارش ہوئی جس سے اسٹرینڈ روڈ، راج بنسی نگر، بورنگ روڈ، بیلی روڈ اور پاٹلی پُترا کالونی سمیت زیادہ تر پاش علاقوں اور نچلے علاقوں میں بارش کا پانی بھر گیا، جس کی وجہ سے گاڑیوں کی آمد ورفت میں بہت دقتیں پیش آئیں۔ زیادہ بارش کا اثر بہار قانون ساز اسمبلی احاطہ میں بھی دیکھنے کو ملا جب وہاں بھی پانی نے اپنی دستک دے دی۔ یہی نہیں کچھ دوری پر ہی واقع کئی ریاستی وزراء کے سرکاری بنگلوں میں بھی بارش کا پانی بھر گیا ہے۔
Published: undefined
سوشل میڈیا پر شہر بھر میں جگہ جگہ پانی جماؤ کی تصاویر اور ویڈیو آنے کے بعد شہری ترقیات اور رہائش کے وزیر نتن نوین نے ایمرجنسی میٹنگ بلائی اور اس سلسلے میں فوری کارروائی پر غور کیا۔ دفتر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر نے تیاریوں اور ریسپانس سسٹم کی کمی پر توجہ دی ہے اور چھٹی پر گئے سبھی سینئر افسران کو فوراً ڈیوٹی جوائن کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ اس درمیان ریاستی حکومت نے پوری ریاست میں ضلع انتظامیہ کے افسران کو مستعد رہنے کی ہدایت دے دی ہے۔ واضح ہو کہ گزشہ دو روز سے پٹنہ سمیت بہار کے کئی علاقوں میں لگاتار بارش ہو رہی ہے جس کی وجہ سی کئی ندیوں کی آبی سطح میں اضافہ ہو گیا ہے۔ گنگا، کوسی، گنڈک، بوڑھی گنڈک، مہانندا اور کملا جیسی ندیوں میں زبردست طغیانی دیکھی گئی ہے۔ پٹنہ، گوپال گنج، مشرقی چمپارن، مغربی چمپارن میں کچھ مقامات پر ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر ہیں تو بگہا، سوپول، دربھنگہ، کھگڑیا اور جھنجھار پور میں بھی ندیوں میں آبی سطح بڑھ گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined