ممبئی میں بارش ایک بار پھر قیامت برپا کرتی ہوئی محسوس ہو رہی ہے۔ لوگوں کی پریشانیاں جو گزشتہ ہفتے بارش رکنے کی وجہ سے کم ہو گئی تھیں، ایک بار پھر ان کے سر پر مصیبت منڈلانے لگی ہے۔ گزشتہ کئی گھنٹوں سے لگاتار ہو رہی بارش کی وجہ سے ممبئی کے کئی علاقوں میں پانی بھر گیا ہے۔ اس درمیان محکمہ موسمیات نے ہفتہ کے روز بھی زوردار بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ اس خبر سے مقامی لوگوں میں خوف اور گھبراہٹ کا عالم پیدا ہو گیا ہے۔
Published: undefined
موسلادھار بارش کی وجہ سے لوگوں کی معمولات زندگی تو درہم برہم ہوئی ہی ہے، ٹریفک نظام بھی بری طرح متاثر ہو گیا ہے۔ کئی پروازیں بھی اس خراب موسم کی وجہ سے رَد یا ملتوی کی جا چکی ہیں۔ میڈیا ذرائع سے موصولہ خبروں کے مطابق 11 پروازوں کو رَد کر دیا گیا ہے جب کہ کم و بیش 9 فلائٹس کے راستے بدل دیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ بارش کی وجہ سے ریل نظام بھی درہم برہم ہے۔ ممبئی کے بدلا پور اسٹیشن کے ٹریک پر پانی بھر گیا ہے جس کے سبب کئی ٹرینیں اپنی مقررہ وقت پر نہیں چل پا رہی ہیں۔ ٹرینوں کے تاخیر سے چلنے کے سبب مسافروں کو بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
Published: undefined
بارش کی وجہ سے ہمیشہ کی طرح گاندھی مارکیٹ میں بھی آبی جماؤ بہت زیادہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ سڑکوں پر پانی بھرنے کی وجہ سے ٹریفک جام کا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ممبئی کی رفتار دھیمی پڑ گئی ہے اور آبی جماؤ کی وجہ سے کئی مقامات پر ٹریفک بالکل رُکا ہوا محسوس ہو رہا ہے۔ چونکہ محکمہ موسمیات نے آج بھی بارش کا الرٹ جاری کیا ہے، اس لیے لوگ صرف ضروری کام سے ہی باہر نکل رہے ہیں۔
Published: undefined
باندرا لِنک روڈ پر بھی کچھ مقامات پر آبی جماؤ کی وجہ سے ٹریفک کی رفتار کافی دھیمی ہے اور لگاتار باش نے ممبئی والوں کے لیے کھانے پینے کا بھی مسئلہ پیدا کر دیا ہے۔ شہر کے کچھ حصوں اور شہروں، مثلاً پریل، دادر، وڈالا، کرلا، ساین، تلک نگر، اندھیری، سانتا کروز، کھار، گورے گاؤں، ملاڈ وغیرہ علاقوں کی سڑکوں پر بھی آبی جماؤ کا منظر ہے اور یہاں رہنے والے لوگوں کو عام ضروریات کی سامانوں کی خریداری کے لیے کافی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان مقامات پر آبی جماؤ کی سنگینی کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہاں پیدل چلنے والے لوگوں کو بھی کافی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined