کئی ریاستوں میں ہو رہی موسلادھار بارش اور آسمانی بجلی گرنے کی وجہ سے لوگوں کی ہلاکتیں بڑھتی جا رہی ہیں۔ اتر پردیش اور بہار میں اب تک آسمانی بجلی گرنے سے درجنوں افراد کی موت ہو چکی ہے۔ دہلی میں بھی لگاتار تین دنوں سے ہو رہی بارش نے آبی جماؤ اور ٹریفک جام کا نظارہ پیش کیا ہے جس سے عوام پریشان ہیں۔ اس بارش نے لوگوں کو ٹھنڈ کا احساس دلانا بھی شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی ہے کہ یوپی، دہلی-این سی آر، اتراکھنڈ، بہار، راجستھان اور مدھیہ پردیش میں آئندہ 48 گھنٹے بارش کا یہ دور جاری رہنے والا ہے۔ آئیے 5 پوائنٹس میں جانتے ہیں کہ پانچ ریاستوں میں موسم نے کس طرح کے حالات پیدا کر دیے ہیں۔
Published: undefined
دہلی-این سی آر میں لگاتار دوسرے دن یعنی جمعہ کو رک رک کر بارش ہوتی رہی۔ بارش کا یہ سلسلہ ہفتہ کے روز بھی جاری ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں دہلی کا ماہانہ اوسط کی 63 فیصد بارش درج کی گئی ہے۔ جمعرات کی صبح سے جمعہ کی شام تک دہلی میں 80 ایم ایم بارش ہوئی۔ دہلی میں زبردست بارش کے سبب کم از کم درجہ حرارت گر کر 23-22 ڈگری سلسیس تک پہنچ گیا ہے۔
اتر پردیش کے ہردوئی اور پریاگ راج میں آسمانی بجلی گرنے سے سات لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ ہردوئی میں چار لوگوں کی موت کے ساتھ ہی دو لوگ سنگین طور پر جھلس بھی گئے ہیں۔ سبھی کو اسپتال میں داخل کروایا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج بہار کے 11 اضلاع کے لیے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ان اضلاع میں بادل گرجنے کے ساتھ بجلی گرنے کا قوی امکان ہے۔ اس میں پٹنہ، کیمور، روہتاس، بکسر، بھوجپور، اورنگ آباد، گیا، نالندہ، شیخ پورہ، جموئی اور بانکا شامل ہیں۔
اتراکھنڈ کے پتھورا گڑھ ضلع میں لینڈ سلائڈنگ کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ گھارچولا میں تواگھاٹ لپولیکھ سڑک پر نجنگ کے پاس اچانک سے پہاڑ کا بڑا حصہ بھربھرا کر گر گیا۔ لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے تواگھاٹ لپولیکھ شاہراہ کی آمد و رفت پوری طرح سے ٹھپ ہو گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وہاں پر سینکڑوں کی تعداد میں مسافر پھنسے ہوئے ہیں۔
ہریانہ میں بھی زوردار بارش کے بعد گروگرام میں آبی جماؤ نے لوگوں کے لیے مشکلات میں اضافہ پیدا کر دیا ہے۔ آبی جماؤ کی وجہ سے دہلی-جئے پور ہائیوے پر ٹریفک جام جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ مانیسر کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں بس، ٹرک اور دیگر گاڑیاں آبی جماؤ کے سبب دھیرے دھیرے گزر رہی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز