یمنا ندی کی آبی سطح گزشتہ دنوں خطرناک سطح پر پہنچ گئی تھی جس سے دہلی-این سی آر کے کئی علاقوں میں سیلاب کا نظارہ دیکھنے کو ملا تھا، اب ہنڈن ندی میں زبردست طغیانی کی خبرین سامنے آ رہی ہیں۔ اس کی وجہ سے دہلی کے آس پاس والے علاقے، مثلاً غازی آباد اور نوئیڈا کے لوگوں کی پریشانی بہت بڑھ گئی ہے۔ گریٹر نوئیڈا کی تو ایک ایسی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خالی جگہ پر ہر طرف پانی ہی پانی ہے اور سینکڑوں گاڑیاں اس میں غرقاب ہیں۔ آس پاس کے نشیبی علاقوں کو جلد از جلد خالی کرانے کی کوششیں بھی چل رہی ہیں۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق ویڈیو گریٹر نوئیڈا کے ستیانا گاؤں کا ہے جہاں ایکوٹیک 3 اسٹیشن کے آس پاس والے علاقے میں ہنڈن ندی کا پانی پہنچ گیا۔ اس وجہ سے سیلاب جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں اور اس پانی میں 300 سے زائد گاڑیاں ڈوب گئی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ گاڑیاں کیب سروس میں لگی ہوئی ہیں اور سبھی گاڑیاں تقریباً 5 فیٹ پانی میں ڈوب گئی ہیں۔ جہاں پانی بھرا ہے وہ اولا کمپنی کی کار کا ایک ڈمپ یارڈ بتایا جا رہا ہے۔ کورونا کے وقت ریکوری کی گئی گاڑیاں اور خراب گاڑیاں یہاں رکھی جاتی ہیں۔
Published: undefined
ہنڈن ندی میں آبی سطح بڑھنے سے نوئیڈا کے نشیبی علاقوں میں لوگوں کی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں۔ گھروں میں پانی بھر گیا ہے اور ضروری اشیا کی کمی کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایڈیشنل کمشنر آف پولیس سریش راؤ کلکرنی کا کہنا ہے کہ ایکوٹیک کے ساتھ ساتھ چھجارسی کے نشیبی علاقوں میں بھی پانی پھیل گیا ہے۔ یہاں سے نکالے گئے لوگوں کو آس پاس کے اسکولوں میں ٹھہرایا گیا ہے اور ان کے لیے ضروری سامان کا انتظام کیا گیا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ہنڈن ندی دراصل یمنا ندی کی معاون ہے۔ ہنڈی میں آئے سیلاب کی وجہ سے خطرہ صرف نوئیڈا کو نہیں ہے بلکہ غازی آباد بھی اس کی زد میں ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ہنڈن ندی میں ایسی طغیانی 40 سال بعد دیکھنے کو مل رہی ہے۔ 1978 میں ایسی ہی حالت ہنڈن میں دیکھنے کو ملی تھی۔ بہرحال، تازہ حالات میں غازی آباد کے کرہیڑا گاؤں کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔ یہاں کئی کالونیوں میں پانی بھر گیا ہے۔ ہنڈن ندی میں اس وقت پانی 200 میٹر کے آس پاس بہہ رہا ہے۔ اس کی وجہ سے نشیبی علاقوں میں لوگوں کی آمد و رفت پر روک لگا دی گئی ہے۔ اس ندی میں خطرے کا نشان 205 میٹر پر ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز