یَس بینک تنازعہ کی وجہ سے پورے ملک میں اس بینک کے اکاؤنٹ ہولڈرس پریشان ہیں۔ کئی ریاستوں سے ایسی تصویریں سامنے آ چکی ہیں جہاں یَس بینک میں اکاؤنٹ رکھنے والے لوگ اپنا پیسہ نکالنے کے لیے برانچ میں پہنچے ہیں، لیکن وہ پیسے نہیں نکال پا رہے۔ اس وجہ سے اکاؤنٹ ہولڈرس میں زبردست ناراضگی بھی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ طے حد کے مطابق اس بینک سے 50 ہزار روپے نکالے جا سکتے ہیں، لیکن اتنا پیسہ بھی لوگوں کے لیے نکالنا ممکن نہیں ہو پا رہا ہے۔ یَس بینک کے اے ٹی ایم بھی خالی پڑے ہوئے ہیں اس لیے لوگوں کی لائن بینک برانچوں میں لگی ہوئی نظر آ رہی ہے۔
Published: undefined
ملک کی راجدھانی دہلی، اتر پردیش، گجرات، مہاراشٹر، اڈیشہ اور حیدر آباد سمیت کئی ریاستوں میں یَس بینک کے اکاؤنٹ ہولڈرس دقتوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان سبھی ریاستوں میں یَس بینک کے اے ٹی ایم سے کیش ختم ہو چکا ہے اور دوبارہ کیش نہیں ڈالا گیا۔ بینکوں کے باہر اپنا پیسہ نکالنے کے لیے لمبی لائنوں میں کھڑے اکاؤنٹ ہولڈرس کا الزام ہے کہ 50 ہزار روپے بھی وہ نہیں نکال پا رہے جس کی وجہ سے ضروری کام متاثر ہو رہا ہے۔
Published: undefined
دہلی میں یَس بینک کے ایک اکاؤنٹ ہولڈر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’’یَس بینک کے اے ٹی ایم میں تو پیسہ ہی موجود نہیں، اور دیگر اے ٹی ایم سے بھی یَس بینک کے اکاؤنٹ ہولڈرس پیسہ نہیں نکال پا رہے۔‘‘ گجرات کے کچھ علاقوں میں موجود یَس بینک کے برانچوں کے باہر بھی لگی لمبی لائنوں کی تصویریں سامنے آئی ہیں، اور اس بھیڑ کے مدنظر سیکورٹی انتظامات سخت کر دئیے گئے ہیں۔ جگہ جگہ لوگوں کی ناراضگی اور ہنگامہ کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔
Published: undefined
یَس بینک اکاؤنٹ ہولڈرس پر لگی پابندیوں کے بعد عام اور خاص دونوں طرح کے لوگ پریشان نظر آ رہے ہیں۔ اداکارہ اور سوشل میڈیا پر سرگرم رہنے والی پایل روہتگی کے والد کے بھی پیسے یَس بینک میں پھنس گئے ہیں۔ دراصل پایل کے والد ششانک روہتگی کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں۔ اس بینک میں ششانک کے دو کروڑ روپے رکھے ہوئے ہیں اور وہ اپنے ہی پیسے نکالنے میں ناکام ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ جگن ناتھ مندر کے بھی 545 کروڑ روپے یَس بینک میں پھنس گئے ہیں۔ اس کے علاوہ راجکوٹ میونسپل کارپوریشن کے بھی 164 کروڑ روپے پھنسے ہوئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ راجکوٹ میونسپل کارپوریشن کا پیسہ اسمارٹ سٹی منصوبہ کے تحت کرائے جانے والے کاموں کے لیے جمع کیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز