قومی خبریں

غازی آباد عدالت میں جج اور وکلاء کے درمیان نوک جھونک، ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس کا لاٹھی چارج، وکلاء سراپا احتجاج

لاٹھی چارج کے نتیجے میں سینئر وکیل ناہر سنگھ یادو سمیت متعدد وکیل زخمی ہو گئے ہیں۔ وکیلوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ نومبر سے عدالت احاطے میں غیر معینہ دھرنے پر بیٹھیں گے

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

 

غازی آباد: غازی آباد کی ضلع عدالت میں منگل کے روز ایک غیر معمولی صورتحال پیش آئی جب وکیلوں اور ضلع جج کے درمیان شدید تیکھی نوک جھونک ہوئی اور پورے عدالت احاطے میں کشیدگی پھیل گئی۔ اطلاع کے مطابق، ایک ضمانت کی درخواست کے دوران جج اور وکلاء میں تلخ کلامی کے بعد تنازع شدت اختیار کر گیا اور اس پر قابو پانے کے لیے پولیس طلب کی گئی۔ تاہم، پولیس کے پہنچنے کے بعد تنازع ججوں سے ہٹ کر پولیس اور وکیلوں کے درمیان جھگڑے میں تبدیل ہو گیا، جس کے نتیجے میں پولیس نے وکیلوں پر لاٹھی چارج کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق اس واقعے میں سینئر وکیل ناہر سنگھ یادو سمیت کئی وکیل زخمی ہو گئے ہیں۔

Published: undefined

عدالت احاطے میں کشیدہ ماحول برقرار ہے، اور وکیلوں نے اس واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ضلع جج کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وکیلوں نے احتجاج کرتے ہوئے 4 نومبر سے غیر معینہ دھرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ، وکیلوں کا کہنا ہے کہ وہ ضلع جج کے خلاف ہائی کورٹ میں شکایت درج کرائیں گے۔

Published: undefined

رپورٹس کے مطابق، معاملہ اس وقت شروع ہوا جب جج نے ایک ملزم کو عبوری ضمانت دینے کی کوشش کی، جس پر وکلاء نے اعتراض کیا۔ وکیل ناہر سنگھ یادو کے مطابق، جج دھوکہ دہی کے ایک کیس میں ملزم کو بغیر مناسب سماعت کے ضمانت دے رہے تھے۔ اس اعتراض کے دوران نوک جھونک نے شدت اختیار کی اور صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے پولیس اور پی اے سی کو طلب کر لیا گیا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر وکیلوں پر لاٹھی چارج شروع کیا، جس کے نتیجے میں سینئر وکیل ناہر سنگھ یادو اور دیگر وکلاء زخمی ہوئے۔

Published: undefined

لاٹھی چارج کے بعد عدالت احاطے میں وکیلوں نے ہنگامی اجلاس منعقد کیا اور جج کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ وکیل ناہر سنگھ یادو نے اعلان کیا کہ وکلاء 4 نومبر سے غیر معینہ دھرنے پر بیٹھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام جج کی مبینہ جانبداری اور وکیلوں کے ساتھ روا رکھے گئے ناروا سلوک کے خلاف احتجاج کے طور پر کیا جا رہا ہے۔ وکلاء نے اعلان کیا ہے کہ اس واقعے کی تفصیلات ہائی کورٹ کو بھیجی جائیں گی تاکہ مناسب کارروائی کی جا سکے۔

واقعے کی ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں پولیس اور وکیلوں کے درمیان جھگڑے کے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔ عدالت احاطے میں اب بھی بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات ہیں تاکہ مزید کسی ناخوشگوار واقعے کو روکا جا سکے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined