نئی دہلی: دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی درخواست ضمانت پر آج سماعت ہوگی۔ سسودیا کو سی بی آئی نے دہلی شراب پالیسی کے معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ آج ان کے رہا کئے جانے کا امکان تھا لیکن ضمانت کی سماعت سے قبل ہی جمعرات کو ای ڈی نے انہیں گرفتار کر لیا۔ منیش سسودیا کو تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر سی بی آئی کی طرف سے طویل پوچھ گچھ کے بعد 26 فروری کو گرفتار کیا گیا تھا۔
Published: undefined
وہیں، مرکزی تفتیشی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جمعرات کو منی لانڈرنگ کے معاملے میں تہاڑ جیل نمبر ایک کے اندر سے سسودیا کو گرفتار کیا۔ ای ڈی نے اب تک ایکسائز کیس میں 12 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ سسودیا کے بیان کی بنیاد پر ای ڈی نے ان سے دو بار پوچھ گچھ کے بعد انہیں گرفتار کیا۔ ای ڈی ذرائع کے مطابق منیش سسودیا سے پوچھ گچھ میں شراب پالیسی کیس میں کے سی آر کی بیٹی کے کردار اور 100 کروڑ کے لین دین کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے گئے اور کئی سوالوں کے تسلی بخش جواب نہ دینے پر انہیں گرفتار کرلیا گیا۔
Published: undefined
ای ڈی وزیر اعلیٰ تلنگانہ کی بیٹی کے کویتا سے دہلی شراب پالیسی کے سلسلے میں 11 مارچ کو پوچھ گچھ کرے گی۔ اس سے قبل ای ڈی نے انہیں 9 مارچ کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا لیکن کے کویتا نے ای ڈی سے وقت مانگ لیا تھا۔ اس معاملے میں سی بی آئی پہلے ہی ان سے پوچھ گچھ کر چکی ہے۔
اکیاون سالہ منیش سسودیا کو تہاڑ کی جیل نمبر ایک کے وارڈ نمبر 9 میں رکھا گیا ہے۔ یہ سینئر سٹیزن وارڈ ہے، جہاں سی سی ٹی وی کے ذریعے ان کی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔ کیجریوال حکومت میں وزیر رہ چکے ستیندر جین بھی اسی کے وارڈ نمبر 7 پر قید ہیں۔
Published: undefined
منیش سسودیا کو گزشتہ ماہ 26 فروری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ سی بی آئی کے خصوصی جج ایم کے ناگپال نے سسودیا کو 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا۔ سی بی آئی کے وکیل نے کہا تھا کہ سسودیا کے مزید ریمانڈ کی درخواست نہیں کی جا رہی ہے لیکن اگلے 15 دنوں میں اگر ضرورت پڑی تو دوبارہ حراست کی درخواست کی جا سکتی ہے۔
سسودیا کو مراقبہ سیل میں رکھا گیا ہے۔ انہیں جیل میں اپنے ساتھ ڈائری، قلم، بھگوت گیتا اور عینک رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ سابق نائب وزیر تجویز کردہ ادویات لینے کی اجازت ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined