نئی دہلی: سپریم کورٹ میں آج متعدد اہم معاملات پر سماعت ہو رہی ہے جن میں گوگل کے خلاف کمپٹیشن کمیشن آف انڈیا (سی سی آئی) کے 1338 کروڑ روپے کے جرمانے کا معاملہ شامل ہے۔ گوگل نے اس جرمانے کے خلاف اپیل کی ہے جسے پہلے نیشنل کمپنی لا اپیلٹ ٹربیونل (این سی ایل اے ٹی) میں مسترد کر دیا گیا تھا اور اب سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔
Published: undefined
اس کے علاوہ میٹرٹل ریپ یعنی ازدواجی عصمت دری کے معاملے پر بھی آج اہم سماعت ہونی ہے۔ موجودہ قانون میں میاں بیوی کے درمیان زبردستی جنسی تعلقات کو جرم نہیں سمجھا گیا تھا، تاہم دائر کی گئی عرضیوں میں اس کو چیلنج کیا گیا ہے۔ یہ معاملہ اس وقت مزید پیچیدہ ہو گیا جب کرناٹک ہائی کورٹ نے ایک شخص پر اپنی بیوی پر جنسی زیادتی کے الزامات کا مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی۔
Published: undefined
سپریم کورٹ میں آج بہار حکومت کی جانب سے ریزرویشن کی حد میں اضافہ کے فیصلے کے خلاف بھی سماعت ہوگی۔ بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری کے بعد حکومت نے ریزرویشن کو 50 فیصد سے بڑھا کر 65 فیصد کر دیا تھا، جس پر پٹنہ ہائی کورٹ نے روک لگا دی تھی۔ اب سپریم کورٹ اس معاملے پر غور کرے گا۔
Published: undefined
یو پی مدرسہ ایکٹ کو غیر آئینی قرار دینے کے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف بھی آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔ یہ ایکٹ 1994 میں ملائم سنگھ یادو کے دور حکومت میں پاس کیا گیا تھا۔ مارچ میں سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے پر عبوری روک لگا دی تھی، جس کی وجہ سے مدارس میں ابھی بھی مدرسہ ایکٹ کے تحت تعلیم جاری ہے۔ اب سپریم کورٹ کو مدرسہ ایکٹ کی آئینی حیثیت پر غور کرنا ہے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ مہاراشٹر کے سیاسی معاملات پر بھی سماعت کرے گا، جس میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے اجیت پوار دھڑے اور شیوسینا کے ایکناتھ شندے دھڑے کے اراکین اسمبلی کے خلاف نااہلی کے معاملات شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ 50 فیصد سے زیادہ قبائلی اکثریتی علاقوں میں درج فہرست قبائل کے لوگوں کے لیے 100 فیصد ریزرویشن کے لیے مہاراشٹر حکومت کے سرکاری حکم (جی آر) کو چیلنج کرنے والی درخواست کی بھی سماعت کرے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined